QuestionsCategory: ذکر اذکاربیعت کے متعلق چند سوالات
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ

1:      اسلام میں جب غیر محرم سے بات کرنا منع ہے، تو ہم بیعت بھی تو غیر محرم سے کرتے ہیں، اور لوگ بیعت  خلفاء سے کیا کرتے تھے ، ہمارے زمانے میں کوئی خلیفہ نہیں ہے، تو ہم بیعت یا مرید کیسے؟

2؛       تصو ف  کے مشہور چار سلسلے آپ صلى الله عليہ وسلم کے زمانے میں نہیں تھے؟ نقشبندی،قادری،… تو اس کی دلیل کیا ہے؟

3:      امیر تو ایک وقت میں ایک ہوتا ہے جب حضرت عمر فاروق تھے، تو عثمان غنی رضی اللہ عنہ نہیں تھے، اور جب عثمان تھے تو علی نہیں تھے؟ اب اس دور میں امیر کس کو مانے؟  کیا اب امیر ایک ہی ہیں اور وہ امام مہدی ہیں  ؟

4:      بیعت کی حقیقت کیا ہے؟

5:      ہندوستان میں دو مرکز سے تبلیغ کا کام ہو رہاہے  ، تو ہمیں کس کی اتباع کرنی چاہیے، مولانا سعد صاحب دامت برکاتہم، یا مولانا احمد لاٹ صاحب؟ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مولانا سعد حق پر ہیں، ہمیں انہیں امیر ماننا چاہیے.

سائلہ : شمائلہ

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1: اسلام میں جو بیعت خلیفہ کے ہاتھ پر کی جاتی ہےوہ بیعت خلیفہ وقت کے ہاتھ پر اس کی اطاعت وفرماں برداری اور اس کی حکومت کوتسلیم کرنے پر بیعت کرنے کو کہتے ہیں ۔بیعت خلافت کا آغاز پہلی مرتبہ “سقیفہ بنی ساعدہ ” میں مہاجرین اور انصار صحابہ کرام کی موجودگی میں ہوا اور سب سے پہلے بیعت خلافت کرنے والے حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔بیعت خلافت کا سلسلہ صدیوں تک عالم اسلام میں رائج رہا۔
اور کسی متبع بزرگ کے ہاتھ پر جو بیعت کی جاتی ہے وہ بیعت اعمال ہے کہ ہر قسم کے گناہوں سے بچنے اور نیک اعمال کا عزم کرنے پر لی جاتی ہے ۔ حضورصلی اللہ علیہ و سلم نے مختلف مواقع پرصحابہ وصحابیات رضوان اللہ اجمعین سے ان سے اعمال صالحہ کے لیے الگ سے بیعت لی ۔عورتوں سے بیعت کا مقصد دینی مسائل کی راہنمائی وقار،سنجیدگی اور شرعی تعلیمات کو سامنے رکھ کر اصلاح کرانا ۔ کئی صحابہ کرام متعدد مسائل میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے راہنمائی لیا کرتے تھے۔
اور جس میں عورتوں سے بات چیت سے منع کیا ہے وہ تعلق جس کا مقصد وقت گزاری اور دوستیاں لگانا وغیرہ ہوغیر محرم لڑکوں یہ ناجائز،حرام اور ممنوع ہے۔ اور بالآخر حرام کے ارتکاب کا سبب بنے گا
2: تصوف و تزکیہ کا سلسلہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے دور سے چلا آ رہا ہے لیکن سلاسل کا نام بعد میں وجود میں آئے باقاعدہ یہ فن جن سے چلا ہے ان کی طرف منسوب ہونے کی وجہ سے مشہور ہیں
سلسلہ قادریہ: اس سلسلہ کے بانی حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ[سن ولادت470ھ۔سن وفات561ھ] ہیں
سلسلہ چشتیہ: اس سلسلہ کے بانی حضرت شیخ خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ[سن ولادت 536ھ۔سن وفات633ھ] ہیں
.سلسلہ سہروردیہ:اس کے بانی حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی رحمۃ اللہ علیہ[سن ولادت539 ھ۔سن وفات632ھ] ہیں
سلسلہ نقشبندیہ :اس کے بانی حضرت شیخ بہاء الدین نقشبند رحمۃ اللہ علیہ[سن ولادت728ھ۔سن وفات791ھ] ہیں
3: پہلے گزر چکا کہ بیعت خلافت کا مقصد امیر کی اطاعت ،فرمابرداری مقصود ہوتی ہے اگرچہ آج کل وہ امیر نہیں ہے
4: بیعت کا مقصد التزامِ احکام (یعنی ظاہری وباطنی اعمال پر استقامت) اور اہتمام کا معاہدہ کرنا ہے، صوفیہ کے ہاں اسے “بیعتِ طریقت” کہا جاتا ہے، بیعت کی حقیقت منزلِ مقصود تک پہنچنے کے لیے کسی واقف کار کو رہبر ورفیق مان لینا اور گمراہی کے خطرات سے بچاؤ اور راہ کو سہولت وراحت سے طے کرنے کے لیے اس کے ساتھ یا پیچھے چلنا ہے
5: دونوں ہی دین کا کام کرتے ہیں آپ کو جس سے نفع ہو رہا ہو آپ انہی کے ساتھ رہیں اور دوسرے کی تحقیر و تنقیص سے اجتناب کریں۔
تنبیہ : یہ فتوی فقہ حنفی کے مطابق دیا گیا ہے مالکیہ ،حنابلہ، شوافع اپنی اپنی فقہ کے مطابق عمل فرمائیں۔
واللہ اعلم بالصواب