QuestionsCategory: نمازبیس رکعت تراویح کی عقلی دلیل کی وضا حت
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ حضرت بندہ نے 20تک رکعات تراویح کے متعلق عقلی دلیل پر مشتمل ایک ویڈیو کلپ دیکھا ہے جس میں حضرت والا نے تین مقدمے باندھے تھے

1:      روزانہ کے فرض رکعات کی تعداد 20 ہے۔

2:      رمضان میں نفل  غیر رمضان کے فرض کے برابر ہے۔

3:        قیامت میں فرضوں کی کمی  کو نفلوں سے پورا کیا جائے گا۔

سائل:شفیع احمد

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
رمضان میں جو نفل پڑھے جاتے ہیں ان نوافل کا ثواب فرض کے برابر ہوجاتا ہے اورقیامت کے دن سب سے پہلے فرائض کا حساب ہوگا اس میں کمی کو نوافل سے پورا کیا جائے گااب فرائض کی کمی کو پورا کرنے والے نوافل بھی وہ ہونے چاہیے جو پڑھنے میں تو نفل ہوں لیکن اجر میں فرض کی طرح ہوں تبھی وہ فرائض کی کمی کو پورا کریں گےاب رمضان میں اتنے نوافل ادا کرنے چاہیے جتنے ہم فرائض پڑھتے ہیں۔
لہذا اگر روزانہ فرائض آٹھ پڑھتے ہیں تو رمضان میں مزید نوافل [جس کو تراویح کہتے ہیں ]وہ آٹھ پڑھی جائیں تاکہ آٹھ کی کمی آٹھ سے پوری ہو جائے اور اگر روزانہ فرائض بیس رکعت پڑھتے ہیں تو رمضان میں زائد رکعت نوافل بھی بیس ہی پڑھی جائےتاکہ وہ غیر رمضان کی بیس رکعا ت فرائض کی کمی کو پورا ہوجائے۔
واللہ اعلم بالصواب