السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک شخص کے پاس 3 تولہ سونا موجود تھا۔ کچھ عرصہ کے بعد اس کے پاس 1000 روپے آ گئے۔ اس نے وہ قمری تاریخ نوٹ کر لی۔
اگلے سال اسی تاریخ کو اس کے پاس صرف 3 تولہ سونا موجود ہے، وہ نقدی رقم موجود نہیں ہے، جو تھی وہ خرچ ہو گئی ہے۔
تو کیا اس شخص پر اب زکوٰۃ واجب ہو گی یا نہیں؟ جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں
جواب
واضح رہے کہ اگر کسی کے پاس صرف سونا ہے اس کے علاوہ اس کے پاس نہ تو کوئی مال تجارت ہے اور نہ ہی کچھ چاندی اورنہ ہی کوئی نقدی وغیرہ تو اس پرزکوۃ واجب نہیں ہوگی بلکہ ساڑھے سات تولہ سونا ہونا ضروری ہے ۔
لہذا اگر آپ کے پاس سال کے آخر میں اس تین تولہ کے ساتھ ان دس ہزار کے علاوہ کچھ بھی نقدی تھی جوساڑھے باون تولہ چاندی یا ساڑھے باون تولہ چاندی کی موجودہ قیمت تک پہنچتی تھی تو آپ پر زکوۃ واجب ہے لیکن اگر آپ کے پاس اس سونے کے علاوہ نہ ہی تجارتی مال نہ ہی نقدی اور نہ ہی چاندی وغیرہ تو اس صورت میں زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
6 اکتوبر 2020ء
Please login or Register to submit your answer