QuestionsCategory: سیرت و تاریخمعراج اور ہجرت کے سفر میں اشکال کا جواب
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ  کسی نے مجھے واٹس ایپ کے ذریعے  ایک میسج بھیجا ہے  ۔  کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں دو ممتاز سفر تھے

ایک معراج  کا اور دوسرا ہجرت کا   اور ان دونوں سفروں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے  ساتھ ایک ایک ہم سفر  تھا۔سفر معراج میں حضرت جبرائیل امین  اور سفر ِہجرت میں حضرت  ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ساتھ تھے

معراج میں جب دونوں ایک حد تک پہنچ گئے  توحضرت  جبرئیل امین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم  سے فرمایا:  اب آپ یہاں سے اکیلے ہیں  میں آگے  نہیں جا سکتا  اگر میں جانے کی کوشش کروں گا تو میں جل جاؤں گا اورحضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا حال یہ تھا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی بھی اکیلا نہیں چھوڑتے تھے  ۔اب اگر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر معراج میں ہو تے اور دونوں حضرات   سدرۃ المنتہیٰ تک  پہنچتے  تو حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ  آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یوں فرماتے: اے اللہ کے رسول میں آپ کو اکیلا کبھی بھی نہیں چھوڑوں گا۔ میں آپ کے ساتھ آگے جاؤں گا اگرچہ میں جل جاؤں۔

اب میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح میسج بھیجنا اور لکھنا اور اس طرح کہنا  کیا یہ جائز ہے  کیونکہ ہمارا نظریہ  ہے کہ ملائکہ اللہ  تعالی کے حکم کے ماتحت ہیں  وہ اپنے اختیار  سے کچھ نہیں کر سکتے

سائل :عبد اللہ پانڈو

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حضرت جبرائیل علیہ السلام متعلق یہ بات درست نہیں کہ انہوں نے فرمایا ہو کہ اگر آگے جاو تو پر جل جائیں گے کتب احادیث میں واقعہ معراج کی تفصیل میں یہ قول نہیں ملتا ۔باقی حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے بے وفائی نہیں کی بلکہ جہاں تک ان کو جانے کا حکم تھا وہاں تک گئے ہیں اور حضرت ابو بکر صدیق ر ضی اللہ عنہ کو جہاں تک جانے کا حکم تھا وہاں تک ساتھ گئے لہذا دونوں کا موازنہ کرنا درست نہیں اور نہ ہی یہ بات کہنی مناسب ہے
واللہ اعلم بالصواب