QuestionsCategory: روزہایک دن کا روزہ
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ بہت سی جگہ میں شب برات جمعرات کی تھی ، جیسے  ہندوستان وغیرہ ، تو کیا وہ لوگ اگلے دن کا روزہ رکھیں یا نہیں ، کیوں کہ  صرف جمعہ کا روزہ حدیث  میں  منع  ہے   جب تک ایامِ بیض  یا رمضان کے روزے نہ ہوں ، تو کیا آگے پیچھے ایک روزہ ملانا ضروری ہے اُن سبھی کے لیے جو جمعہ کا روزہ رکھ رہے ہیں   کيوں کہ ایک اور حدیث میں  ہے کہ ایک صحابی نے  جمعہ کا روزہ رکھا تو رسول صلی اللہ علیہ و سلم  نے توڑنے کا حکم دیا

سائل:عمران حبیب

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حدیث میں جمعہ کے دن روزہ رکھنے کی ممانعت آئی ہے اگر کوئی جمعرات کو روزہ رکھتا ہے تو وہ اس ممانعت میں شامل نہیں ہے اور حدیث میں جو ممانعت آئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ خلاف اولی ہے ۔ یہ بھی اس صورت میں ہے کہ جب بندہ صرف جمعہ کو روزہ رکھے اور کسی دن نہ رکھے ہاں اگر کبھی جمعہ کا روزہ رکھ لے اس کا معمول نہ ہو ویسے روزہ رکھ لے تو یہ بلا کراہت جائز ہے اور اگر کوئی شخص ہر ماہ جیسے ایام بیض وغیر کے روزے رکھتا ہو تو درمیان میں جمعہ آجائے یا کسی تاریخ کا روزہ رکھنے کی نذر مانے تو اس دن جمعہ آ جائے تو روزہ رکھ سکتا ہے اس میں بھی کوئی حرج نہیں ۔
علامہ علی بن سلطان محمد القاری حنفی رحمہ اﷲ نے مذکورہ بالا حدیث مبارک کی شرح میں فرماتےہیں :
أن نقول کره تعظيمنا يوم الجمعة باختصاصه بالصوم لأن اليهود يرون اختصاص السبت بالصوم تعظيما له والنصاري يرون اختصاص الأحد بالصوم تعظيما له ولما کان موقع الجمعة من هذه الأمة موقع اليومين من إحدي الطائفتين أحب أن يخالف هدينا هديهم فلم ير أن نخصه بالصوم.
مرقاة المفاتيح،ج 4،ص 479
ترجمہ:
ہم کہتے ہیں کہ ہمارے لئے جمعہ کے دن کو روزے کے ساتھ خاص کرنے کی تعظیم کی کراہت اس لئے ہے کہ یہودی ہفتہ کے دن کو عظمت کی خاطر روزے کے ساتھ خاص کرتے تھے اور عیسائی اتوار کے دن کو تعظیم کی خاطر روزے کے ساتھ خاص کرتے تھے لیکن اس امت کے لئے جمعہ کے دن کی حیثیت ان دونوں جماعتوں کے دو دِنوں کی حیثیت رکھتا ہے۔ تو پسندیدہ کیا ہمارا طریقہ ان کے مخالف ہو تو مناسب نہیں سمجھا کہ ہم جمعہ کے دن کو روزے کے ساتھ خاص کریں۔
واللہ اعلم بالصواب