اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم رحمة للعالمین بنا کر بھیجے گئے ہیں سوال یہ ہے کہ کفار کے لئے کیسے رحمت بنا کر بھیجے گئے؟ جبکہ وہ دوزخ میں جائیں گے۔
جزاکم اللہ خیرا
مفسرین رحمھم اللہ نے رحمت للعالمین کے دو معنی بیان کیے ہیں:
1. پہلا معنی یہ بیان کیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تمام جہانوں کے لیے باعث رحمت ہیں اگر اس کی اتباع کریں تو سعادت مند ہوجائیں. اور جس نے نہ مانا تو اپنے آپ کو ضائع کیا.
اب نافرمان خود اگر اس سے مستفید نہیں ہوتے تو یہ انکی اپنی بدبختی ہے.،
اس کی مثال اس طرح ہے کہ جب سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کی روشنی اور حرارت سے پوری دنیا مستفید ہوتی ہے.
اب اگر کوئی شخص ازخود اپنے مکان کے دروازے اور کھڑکیاں بند کرکے روشنی اور حرارت سے محروم ہونا چاہتا ہے تو یہ اسکی اپنی بدبختی ہے ورنہ سورج کی روشنی ہر ایک کے لیے یکساں طور پر میسر ہے.
2.دوسرا معنی یہ بیان کیا ہے کہ آپ ایمان والوں کے لیے دونوں جہاں میں رحمت ہیں، اور کافروں کے لیے دنیا میں رحمت ہیں، کیونکہ آپ کی وجہ سے عذاب استیصال مؤخر ہے. اسی طرح مسخ اور خسف سے بچے ہوئے ہیں.
دار الافتاء مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
06 ربیع الاوّل 1440ھ بمطابق 15 نومبر
Please login or Register to submit your answer