السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ ایک امام صاحب عمرہ کی ادائیگی کے لیے جارہے تھےجس مسجد میں امامت کے فرائض سر انجام دیتے تھے اس مسجد کی کمیٹی والوں نے نمازی حضرات کی خدمت میں اعلان کیا کہ ہم مسجد کی طرف سے اپنے امام صاحب کی کچھ معاونت کرتے ہیں اور امام صاحب کو 15 ہزار روپے پیش کیے اور ان نمازیوں میں مسجد کو ماہانہ چندہ دینے والے حضرات بھی موجود تھےاب پوچھنا یہ ہے کہ کمیٹی اور انتظامیہ مسجد کا اپنے امام صاحب کی اس طرح مسجد کے فنڈ سے معاونت کرنا یا دیگر ضروریات کے لیےمعاونت کرنا شرعی طور پر جائز ہے ؟
سائل:کامران صدیق
Please login or Register to submit your answer
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر مقتدیوں نے رقم جمع کی ہے اور امام مسجد کو دی ہے تو امام صاحب کا اس رقم سے تعاون کرنا درست ہے اور امام صاحب کے لیے وہ رقم لینا بھی درست ہے ۔ہاں اگر وہ مسجد کا عمومی فنڈ ہو تو اس سے تعاون درست نہیں۔
واللہ اعلم بالصواب