السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
حضور صلی اللہ علیہ وسلم ذوالحجۃ کے ایک سے نو تاریخ تک پورے روزے رکھتے تھے۔ سوال یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ روزے ہر سال رکھتے تھے یا ایک بار رکھے تھے؟ اس کی پوری تفصیلات عنایت فرمائیں۔ جزاک اللہ۔
حافظ محمد زبیرعزیز ، حیدر آباد انڈیا
جواب
واضح رہے کہ ہر سال کی تصریح کسی حدیث میں نہیں ملی البتہ اتنی بات ملتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ذی الحجہ کے (شروع) کے نو دنوں کا روزہ رکھتے، اور یوم عاشورہ یعنی دسویں محرم کا روزہ رکھتےتھے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ الْحُرِّ بْنِ الصَّبَّاحِ، عَنْ هُنَيْدَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ امْرَأَتِهِ، عَن بَعْضِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَيَصُومُ تِسْعَ ذِي الْحِجَّةِ وَيَوْمَ عَاشُورَاءَ وَثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ أَوَّلَ اثْنَيْنِ مِنَ الشَّهْرِ وَالْخَمِيسَ.
سنن ابوداؤ: درقم الحدیث: 2437
ترجمہ:
ہنیدہ بن خالد کی بیوی سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم ﷺ کی کسی بیوی سے روایت کرتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ذی الحجہ کے (شروع) کے نو دنوں کا روزہ رکھتے، اور یوم عاشورہ یعنی دسویں محرم کا روزہ رکھتے نیز ہر ماہ تین دن یعنی مہینے کے پہلے پیر اور جمعرات کا روزہ رکھتے ۔
سنن النسائی/الصیام ٤١ (٢٣٧١)، ٥١ (٢٤١٩
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
24 ستمبر 2020ء
Please login or Register to submit your answer