QuestionsCategory: روزہافطاری کے وقت کب دعا مانگی جائے
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ افطار کے وقت غروب آفتاب سے پہلے جو دعا مانگی جاتی ہے کیا یہ دعاء مانگنا صحیح ہے ؟یا پھر یہ طریقہ غلط ہے اور صحیح طریقہ یہ ہے کہ افطار کا جب وقت ہوجائے تو اس وقت افطار نہ کرکے دعامانگی جائے؟

سائل:محمد اسامہ۔ فرخ آباد، ہندوستان

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بہتر یہی ہے کہ افطارسے دس پندرہ منٹ پہلے تمام کاموں سے فراغت ہو کر دعا کا اہتمام کیا جائے اور اذان یا سائرن کے بجنے تک دعا کا اہتمام کیا جائے۔روزہ دار کی دعا کو قبولیت کی فضیلت حاصل ہے۔ روزہ دار کی مطلقا دعا قبول ہوتی ہے۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه قَالَ: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: (ثلاث دعوات مستجابات: دعوة الصائم، ودعوة المظلوم، ودعوة المسافر )
شعب الایمان۔رقم الحدیث:7463
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تین آدمیوں کی دعا قبول ہوتی ہے روزہ دار کی دعا ،مظلوم کی دعا ، مسافر کی دعا
روزہ دار کی دعا افطار تک قبول ہوتی ہے
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: (ثلاثة لا ترد دعوتهم: الصائم حتى يفطر، والإمام العادل، ودعوة المظلوم۔۔۔؛الحدیث
سنن ترمذی ۔رقم الحدیث: 3598۔سنن ابن ماجہ ۔رقم الحدیث: 1752
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ: تین بندوں کی دعا رد نہیں ہو تی روزہ دار جب تک وہ روزہ افطار نہ کر لے اور امام عادل اور مظلوم کی دعا ۔۔۔الحدیث واللہ اعلم بالصواب