QuestionsCategory: روزہاختتام سحری میں مغالطہ کی وجہ سے کھانا پینا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ ایک آدمی کا گمان تھا  کہ روزہ 3:29 پر بند ہونا ہے جبکہ روزہ 3:27 پر بند ہواہے اس نے 3:28 پر پانی پی لیا آیا اس کا روزہ ہوا یا نہیں اور اس کو گناہ ہوگا یا نہیں؟

سائل:عبدالمنان اشرفی ۔ٹیکسلا

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر سحری کا وقت ختم ہونے پر کوئی چیز کھا پی لیا تو ایسی صورت میں روزہ نہیں ہو گا ایسی صورت میں صرف قضاء لازم ہو گی کفارہ نہیں ہوگا ۔ایسی صورت میں گناہ نہیں ہو گا ۔
تسحر علی ظن ان الفجر لم یطلع وھو طالع قضاہ
فتاوی عالمگیری ۔ کتا ب الصوم ،ج1ص194
ترجمہ:
اگر کسی نے سحری کی اس گمان سے کہ سحری کا وقت ختم نہیں ہوا حالانکہ سحرہ کا وقت ختم ہو چکا تھا تو اس روزہ کی قضاء کرنا ہو گی
واللہ اعلم بالصواب