QuestionsCategory: متفرق سوالاتبنک کی تزین و آرائش کا کام کرنا
عبید asked 5 years ago

برائے کرم ایک اھم مسئلے کا جواب عنایت فرمادیں۔۔۔۔

ایک شخص کا کام اس طرح کا ھے کہ وہ ریسٹورینٹ وغیرہ کے آوٹ سائڈ بناتا ھے یا ھسپتال یا دکانیں وغیرہ کے آگے جو بورڈ لگا ھوتا ھے ناموں کا یا پمفلٹ وغیرہ بناتا ھے اور وہ مختلف کمپنیز میں یہ کام کرتا ھے ۔۔۔۔
لیکن اگر یھی کام کوئی بینک کی طرف سے آئے یا بینک سے ریلیٹڈ ھو کوئی ایم سی بی بینک کا بورڈ بنوانا ھو تو اگر یہ کام بینک کے لئے کرے یا بینک اس کو معاوضہ دے تو کیا یہ کام جائز ھوگا؟

یعنی بینک کا کاونٹر یا آوٹ سائڈ وغیرہ بنانی ھے تو کیا یہ کام جائز ھوگا؟

1 Answers
Mufti Kefayat-Ullah answered 5 years ago

جواب:
بینک کا کاونٹر یا آوٹ سائڈ وغیرہ بنانےمیں اگرچہ کوئی حرج نہیں کیونکہ اس میں براہ راست سودی کام میں معاونت لازم نہیں آتی،لیکن پھر بھی ایسے کاموں سے بچنا بہتر ہے۔تاکہ آدمی شکوک وشبہات سے بچ سکے۔فقط واللہ اعلم بالصواب