QuestionsCategory: متفرق سوالاتایک شہر سے دوسرے شہر میں داخل ہونے پر قصر نماز کا حکم
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ   میں مستقل شارجہ رہتا ہوں اور جب شارجہ سےسفر کے لئے مثلاً لاہور جا تا ہوں  تو میں دبئی ایئرپورٹ جاتاہوں تو

1:      کیا شارجہ سے دبئی ایئرپورٹ آؤں تو دبئی میں قصر نماز پڑھوں گایا مکمل؟ جبکہ نوعیت یہ ہے کہ شارجہ اور دبئی کے شہر بالکل آپس میں ملے ہوئے ہیں   لیکن شارجہ الگ شہر ہے اور دبئی الگ شہر ہےبعض اعتبار سے  ملک ہی الگ الگ ہیں۔

2:      اس طرح جب میں لاہو رسے سفر کرکے دبئی اترتا ہوں جبکہ آنا میں نے شارجہ ہوتاہے میری مستقل رہائش شارجہ میں ہے تو دبئی میں  مکمل نماز پڑھوں گا یا  قصر  اورجب دبئی کی حددود سے نکل کر شارجہ کی حدود میں داخل ہوں گا تو پھر مکمل نما ز پڑھوں گا۔

3:      اس طرح میں ابوظہبی سے شارجہ آتا ہوں لیکن شارجہ میں داخل ہونے سے پہلے دبئی میں داخل ہوجاتا ہوں تو دبئی مکمل نماز پڑھو گا یا قصر نماز پڑھو گا اورجب دبئی کی حددود سے نکل کر شارجہ کی حدود میں داخل ہوگا تو پھر مکمل نما ز پڑھوں گا یا قصر؟

4:      اور اس طرح شارجہ سے ابوظہبی جاتا ہوں تو مدت مسافت شرعی ہوجاتی ہے تو میں جب شارجہ سے دبئی میں داخل ہوگا تو مکمل  نماز پڑھو گا یا قصر یا دبئی مکمل نماز پڑھو گا اور جب دبئی سے نکل جانے کے بعد قصر شروع ہوگی ؟

سائل:عبدالرحمٰن

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
1؛ جب اپنے شہر کی آبادی کو چھوڑتا ہےتو شہر کی آبادی اور منزل مقصود کے درمیان اگر مسافت تین منزل (یعنی 48 میل یا76.8 کلو میٹر) یا زائد ہو تو آدمی مسافر بنتا ہے اس سے کم میں نہیں ۔چونکہ دبئی اور شارجہ الگ الگ شہر شمار ہوتے ہیں لہذا دبئی ائیرپورٹ پر قصر کرے گا۔
2: مذکورہ صورت میں چونکہ دبئی شارجہ سے شرعی مسافت کے فاصلے پر ہے لہذا دبئی ائیرپورٹ پر قصر کریں گے اور دبئی سےشارجہ آتے ہوئے شارجہ کی حدود میں داخل ہونے سے قصر ختم ہو جائے گا لہذا شارجہ میں داخل ہو نے کےبعد پوری نماز پڑھیں گے
3: ابوظہبی میں آپ کی مستقل رہائش ہے لہذا جب تک آپ اس کی حدود میں داخل نہیں ہوں گے اس وقت تک آپ قصر کریں گے اور جب آپ شارجہ کی حدود میں داخل ہوں گے تو قصر کریں گے
4: چونکہ شارجہ میں آپ کی مستقل رہائش ہے لہذا جب آپ شارجہ کی حدود سے نکل جائیں گے تو دبئی یا ابو ظہبی میں ہو ں بہر صورت آپ قصر کریں گے۔
تنبیہ : یہ فتوی فقہ حنفی کے مطابق دیا گیا ہے مالکیہ ،حنابلہ، شوافع اپنی اپنی فقہ کے مطابق عمل فرمائیں۔
واللہ اعلم بالصواب