QuestionsCategory: جدید مسائلایک شخص کے رویت ھلال کا حکم
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ اگر کسی ایک آدمی نے رمضان یا عید الفطر کا چاند دیکھا ہو اور رویت عامہ نہ ہوئی ہو تو اس دیکھنے والے کیلئے کیا حکم ہے ؟آیا اس کےلیے روزہ رکھنا یا عید الفطر منانا جائزہے یا نہیں ؟

سائل:محمد ریحان سورتی

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
واضح رہے کہ رمضان کا چاند دیکھنے اور عید کے چاند کے متعلق احکام الگ الگ ہیں۔رمضان کے چاند میں خبر کو کافی سمجھا ہے بشرطیکہ خبر دینے والا ثقہ مسلمان ہو۔
روایات میں مذکور ہے ایک اعرابی کے کہنے پرحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان شروع کرنے اور روزہ رکھنے کا اعلان فرمادیا، نصابِ شہادت کو ضروری نہیں سمجھا۔
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِیٌّ إِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّی رَأَیْتُ الْہِلَالَ قَالَ الْحَسَنُ فِی حَدِیثِہِ یَعْنِی رَمَضَانَ فَقَالَ أَتَشْہَدُ أَنْ لَا إِلَہَ إِلَّا اللَّہُ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَتَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ قَالَ نَعَمْ قَالَ یَا بِلَالُ أَذِّنْ فِی النَّاسِ فَلْیَصُومُوا غَدًا.
جامع ترمذی۔کتاب الصوم ،رقم الحدیث :691
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک اعرابی حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے چاند دیکھاہے آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد [صلی اللہ علیہ و سلم ] اللہ کے رسول ہیں اس نے کہا ہاں دیتا ہوں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :بلال! لوگوں میں اعلان کر دو کہ کل روزہ رکھیں
رمضان کے علاوہ عید وغیرہ کی شہادت کے لیے نصابِ شہادت اور اس کی تمام شرائط کو ضروری قرار دیا ۔
عید کے چاند کے لئے یہ شرط ہے کہ دو مردیاایک مرد اور دو عورتیں گواہی دیں کہ انہوں نے خود چاند دیکھا ہے، نیز یہ بھی شرط ہے کہ یہ گواہ لفظ “اشہد” کے ساتھ گواہی دیں، یعنی جس طرح عدالت میں گواہی دی جاتی ہے، اسی طرح یہاں بھی یہ الفاظ کہیں کہ: “میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے چاند دیکھا ہے۔” جب تک نصابِ شہادت (دو عادل ثقہ مسلمان مردوں کا، یا ایک مرد اور دو عورتوں کو گواہی دینا) اور لفظِ شہادت کے ساتھ گواہی نہ ہو، عید کا چاند ثابت نہیں ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب