QuestionsCategory: متفرق سوالاتالوّ کو پالناکیسا ہے
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ گھر میں الّو کو پالنا کیسا ہے؟

سائل:حافظ کامران، لاہور

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
واضح رہے کہ پرندے کو پالنا شرعاً جائز ہے لیکن چند شرائط کو ملحوظ رکھا جائے ۔مثلاً
ان کے کھانے پینے کا خاص اہتمام کیا جائے۔ان کی حق تلفی نہ کی جائے۔ان پر کسی قسم کی سختی نہ کی جائے۔بیمار ہونے کی صورت میں مکمل علاج معالجہ کیا جائے۔ ان کو تکلیف نہ دی جائے
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بھائی ابو عمیر نے ایک چڑیا پال رکھی تھی۔ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وسلم جب تشریف لاتے تو پوچھتے :
يَا أَبَا عُمَيْرٍ مَا فَعَلَ النُّغَيْرُ نُغَرٌ کَانَ يَلْعَبُ بِه.
صحیح بخاري۔رقم الحدیث: 5850۔صحیح مسلم۔رقم الحدیث: 2150
’’اے ابو عمیر! نغیر (ایک پرندہ) کا کیا کیا؟ وہ بچہ اس پرندہ سے کھیلتا تھا‘‘
اس روایت سے معلوم ہوا کہ پرندوں کو گھر میں پالنے کی اجازت ہے۔
چنانچہ اس حدیث کی شرح میں حافظ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
إن في الحديث دلالة على جواز إمساك الطير في القفص ونحوه، ويجب على من حبس حيواناً من الحيوانات أن يحسن إليه ويطعمه ما يحتاجه لقول النبي
فتح الباری ۔ج10ص548
اس حدیث سے پرندے کو پنجرے وغیرہ میں بند کرنے کے جواز پر دلیل ملتی ہے۔ پرندے کو رکھنے والے پر واجب ہے کہ وہ اس کے کھانے وغیرہ کا خصوصی اہتمام کرے۔
لیکن پالنے کی صورت میں ان شرائط کا لحاظ کیا جائے کیونکہ ان کی حق تلفی کرنا بہت بڑا گناہ ہے۔
دخلت امرأة النار في هرة ربطتها فلم تطعمها ولم تدعها تأكل من خشاش الأرض
صحیح بخاری۔کتاب بدءالخلق،رقم الحدیث:2
ترجمہ: ایک عورت صرف اس لئے جہنم میں چلی گئی کہ اس نے ایک بلی باندھ رکھی تھی، لیکن اسے نہ تو کھانا کھلایا اور نہ ہی اسے زمین میں کھلا چھوڑ دیا کہ وہ حشرات الارض سے پیٹ بھر لے۔
خلاصہ یہ ہے کہ پرندوں کو پالنا جائز ہے لیکن اس کی حق تلفی نہ ہو ورنہ پالنا جائز نہیں
واللہ اعلم بالصواب