QuestionsCategory: متفرق سوالاتاصحاب ظواہر کے متعلق علماء دیوبند کا مؤقف
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ  اصحاب ظواہر کے بارے میں علمائے دیوبند کا کیا موقف ہے؟ اصحاب ظواہر سے مراد داؤد ظاهرى وغیره

سائل :عزىر۔ گجرات، ہندوستان

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
’’ظاہر یہ‘‘ کہتے ہیں کہ جو ظاہر احادیث ہی کو اصل شریعت کہتے ہیں اور اسی کو قابلِ عمل سمجھتے ہیں رائے ونظر کی حاجت نہیں سمجھتے۔ اس گروہ کی بنیاد ابطال ِ قیاس اور ابطالِ اجماع تھا اور اس کی بنیاد ابواسحاق ابراہیم بن سیارنام نظام لقب معتزلی [م 226ھ]رکھی ان کے بعد داؤد بن علی الاصبہانی [م270ھ ]تھے جو داؤد ظاہری کے نام سے مشہور ہیں۔
اصول دین میں “المحلی “کتاب لکھی اور اس میں خوب قیاس کا بطلان کیا اسی طرح اصول فقہ میں “کتاب الاحکام” لکھی ۔اصحاب ظواہر میں فقہ کے لیے جو اجتہاد اور تفقہ کی ضرورت ہوتی ہے وہ حضرات ان سے خالی ہیں ۔ان کے مذہب کو وہ مقام حاصل نہ ہو سکا جو مذاہب اربعہ کو حاصل ہوا کیونکہ انہوں نے ہمیشہ اجماع اور قیاس کا رد کیا ہے لہذا ان کے مذہب کو قبول نہیں کیا گیا ۔
اصحاب ظواہر میں چونکہ مسائل مستنبط کرنے کی صلاحیت کم تھی اور ان حضرات نےایسے قواعد نہیں لکھے جن سے امت کی ضرورتیں پوری ہوں اسی طرح اجماع اورقیاس کا بھی ان حضرات نے خوب بطلان کیا ہے اور اس کے بطلان پرمستقل کتابیں لکھی ہیں ۔اجماع اور قیاس چونکہ مستقل دلیل شرعی ہیں اسی وجہ سے ان کے مذہب کو قبول نہیں کیا گیا۔ ان کی بجائے مدون مذہب اور مجتہد کی تقلید کو اپنایا جائے ۔ واللہ اعلم بالصواب