السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ شوال ذیقعدہ ذوالحجہ میں اگر کوئی شخص عمرہ کا احرام باندھ لےکیا صرف عمرہ کرنے سے اس پر حج فرض ہو جائے گا یا نہیں ؟
سائل : نوراللہ ۔دبئی ، متحدہ عرب امارات
Please login or Register to submit your answer
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر کوئی شخص شوال ،ذیقعدہ ،ذوالحجہ کے مہینہ میں مکہ معظمہ جاکر عمرہ کرلے ، تو اس بارے میں یہ تفصیل ہے کہ اگر اس کے پاس حج کے ایام تک قیام کے مصارف واسباب مہیا ہیں، تو اس پر حج کرنا فرض ہوگا اور اگر اتنے مصارف نہیں ہیں تو اس پر حج فرض نہ ہوگا۔
اگر حج تک رکنے کے مصارف تو ہیں۔ لیکن حکومت کی طرف سے اجازت نہ ہونے کی بنا پر رکنا مشکل ہے، تو ایسی صورت میں اس پر حج بدل کرنا فرض ہے مکہ مکرمہ سے ہی سے حج کرا دے بعد میں خود حج کی استطاعت ہوگی تو دوبارہ کرے۔
(احسن الفتاویٰ۔کتاب الحج ،ج4ص529)
نوٹ: اگر کوئی شخص حج فرض پہلے کرچکا ہے اس پر شوال وغیرہ میں عمرہ کرنے سے حج فرض نہیں ہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب