ایک شخص نے واٹس ایپ پر بیوی کو طلاق طلاق طلاق ریکارڈنگ کر کے بھیجا تو کیا طلاق ہو جائےگی؟
مزید اگر بیوی ریکارڈنگ نہیں سنی پر فیملی نے سن لیا تو کیا اس صورت میں بھی طلاق ہو جائےگی؟
اگر واقعۃً اس شخص نے اپنی بیوی کو واٹس ایپ پر تین مرتبہ لفظِ طلاق ریکارڈنگ کر کے بھیجا ہےتو اس سے اس شخص کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، نکاح ختم ہو چکا ہے، اس شخص کی بیوی پر عدت لازم ہے، عدت گزار کر دوسری جگہ نکاح کرنا چاہے تو کرسکتی ہے، دوبارہ اس شخص کے ساتھ رہنا جائز نہیں ہے۔
اس شخص کی ریکارڈنگ کرنے سے ہی طلاق واقع ہوچکی ہیں، نہ بیوی کا سننا ضروری ہے نہ گھر والوں میں سے کسی کا سننا لازم ہے، بیوی یا گھر والے سنیں یا نہ سنیں، طلاق بہر صورت ہوچکی ہے۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے۔
وان کانت مرسومۃ یقع الطلاق نویٰ اولم ینو ۔
ترجمہ:اور اگر طلاق ِ (مستبینہ) مرسومہ ہو تو طلاق واقع ہوگی اگرچہ طلاق کی نیت کی ہو یا نہ کی ہو۔
(الفتاوی الہندیة: ۱/۴۱۴)
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء، مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا، پاکستان
15 جمادی الاول 1443ھ
20- دسمبر 2021ء
Please login or Register to submit your answer