QuestionsCategory: نکاح و طلاقبیوی کو مذاقاً بہن یا ماں کہنے کا حکم
Muhammad Faheem asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو مذاق میں کہے کہ بہن یہ کام کردو یا پھر یہ کہے کہ میری ماں تم نے یہ کیا کر دیا اور اس کی بیوی بھی اس طرح کا جملہ استعمال کرے تو نکاح ٹوٹ جائے گا یا باقی رہے گا؟

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
واضح رہے کہ اس طرح کے الفاظ کہنے کی دو صورتیں ہیں:
پہلی صورت : حرف تشبیہ کے بغیر بیوی کو مذاقاً ماں یا بہن کہا جائے۔ اس کا حکم یہ ہے کہ ایسے جملے استعمال کرنے سے نکاح پر کچھ اثر نہیں پڑتا تاہم ایسے جملوں کا استعمال شرعاً مکروہ ہے۔
دوسری صورت: حرف تشبیہ کے ساتھ بیوی کو کہنا کہ ’’تو میری ماں یا بہن کی طرح ہے‘‘۔ اس کا حکم یہ ہے کہ اگر ایسے جملے استعمال کرتے وقت طلاق کی نیت کی ہو تو طلاق بائن واقع ہو جاتی ہے اور اگر ظہار کی نیت ہو تو ظہارہوگا۔
واللہ اعلم بالصواب