السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ ایک مولانا صاحب جو مدرسہ للبنات کے مہتمم صاحب ہیں اس کی ایک بیوی ہے لیکن وہ غیر عالمہ ہے اب وہ دوسرا نکاح اپنی شاگردہ سے کرناچاہتے ہیں اور شرعا اس کا نکاح جائز اور حلال ہے ۔مسئلہ صرف یہ ہے کہ بوجہ شاگردی یعنی شاگردی کی وجہ سے نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
سائل:منصور احمد
Please login or Register to submit your answer
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
جی ہاں شاگردہ سے جب کہ اس کے والدین بخوشی رشتہ قبول کریں، نکاح کرنے میں حرج نہیں۔ بشرطیکہ نکاح کرنے کے لیے پہلے سے اس شاگردہ سے خفیہ تعلقات نہ ہوں بدنامی کا ذریعہ نہ بنے اور نکاح کرنے کے لیے پہلی بیوی کو اعتماد میں لیں ۔
ان تمام صورتوں کو مدنظر رکھ کر اگر نکاح کیا جائے تو نکاح کیا جا سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب