QuestionsCategory: صحابہ واہل بیتازواج مطہرات کی نکاح کی صورت
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ ازواج مطہرات رضی اللہ تعالی عنہن کے نکاح کے مواقع پر خطبہ کس نے پڑھایا؟اور ایجاب و قبول کی کیا شکل ہوا کرتی تھی؟

سائل :ابو احمد حسان بن شیخ یونس تاجپوری ۔سابرکانٹھا گجرات ،الہند

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
صحیح اور مشہور مذہب کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ازواج مطہرات کے ساتھ نکاح کرنے کے لئے نہ تو کسی ولی کی ضرورت تھی اور نہ گواہوں کی اور یہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی خصوصیت تھی۔
تاریخ کی کتابوں سے صرف بعض ازواج مطہرات کے نکاح پڑھانے والوں کے بارے میں صراحت ملتی ہے۔
1: حضرت خدیجہ کا نکاح ابو طالب نے پڑھایا تھا۔
الاصابہ ج8ص 60
2: حضرت ام حبیبہ کا نکاح حضرت نجاشی نے پڑھایا تھا۔
تاریخ طبری واقعات 6ھ
3؛ حضرت سودہ کا نکاح ان کے والد نے پڑھایا تھا۔
زرقانی ج3 ص 261
4؛ حضرت عائشہ کا نکاح حضرت ابو بکر نے پڑھایا تھا۔
طبقات ابن سعد ج8 ص 40
5: تفسیر مظہری میں ہے کہ حضرت زینب بنت جحش کا نکاح اللہ تعالیٰ نے آسمانوں میں پڑھایا تھا۔
فلما قضی زید منھا وطراً زوجنٰکھا
اس کی تفسیر میں ایک روایت نقل کرتے ہیں
عن انس انہ قال کا نت زینب تفخر علی ازواج النبی صلی اللہ علیہ و سلم و تقول زوجّکن اھالیکن و زوجنی اللہ فوق سبع سمٰوٰت
جامع ترمذی۔ تفسیر سورۃ الاحزاب ،رقم الحدیث :3213
ترجمہ:
حضرت زینب رضی اللہ عنہا باقی ازواج مطہرات پر فخر کرتی تھیں اور فرماتی ہیں آپ کا نکاح آپ کے رشتہ داورں نے کرایا اور میرا نکاح اللہ تعالیٰ نے سات آسمانوں سے اوپر کیا
باقی ازواج مطہرات کے نکاح پڑھانے والوں کے بارے میں صراحت نہیں ملی ۔
واللہ اعلم بالصواب