QuestionsCategory: نمازوضوسے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینے کے مستحب ہونے کی دلیل
گلزار حسی طٰہٰ asked 4 years ago

سوال:
فقہائے کرام نے وضوسے  بچے ہوئے پانی کو کھڑے ہو کر پینے کو مستحب لکھا ہے۔ اس کی دلیل بیان فرما دیجیے!
سائل:  گلزار حسین۔ راولپنڈی

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب:
اس کی دلیل یہ حدیث مبارک ہے:
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللہُ عَنْهُ أَنَّهُ صَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ قَعَدَ فِي حَوَائِجِ النَّاسِ فِي رَحَبَةِ الْكُوفَةِ حَتَّى حَضَرَتْ صَلَاةُ الْعَصْرِ ثُمَّ أُتِيَ بِمَاءٍ فَشَرِبَ وَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَذَكَرَ رَأْسَهُ وَرِجْلَيْهِ ثُمَّ قَامَ فَشَرِبَ فَضْلَهُ وَهُوَ قَائِمٌ ثُمَّ قَالَ إِنَّ نَاسًا يَكْرَهُونَ الشُّرْبَ قِيَامًا وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُ
(صحیح البخاری: ج2 ص840 باب الشرب قائماً)
ترجمہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ظہر کی نماز ادا فرمائی پھر  کوفہ کی جامع مسجد کے صحن میں لوگوں کی ضروریات(اور مسائل حل کرنے) کے لیے بیٹھ گئے یہاں تک کہ عصر کا وقت ہو گیا۔ آپ کے پاس پانی لایا گیا۔ آپ نے پانی پیا اور اس سے اپنے ہاتھوں اور چہرے کو دھویا۔ راوی نے یہ بھی ذکر کیا کہ آپ رضی اللہ عنہ نے سر کا مسح کیا اور پاؤں کو بھی دھویا (یعنی مکمل وضوء کیا)۔پھر کھڑے ہوئے اور کھڑے ہونے کی حالت میں ہی وضو سے بچا ہوا پانی پی لیااور  فرمایا: لوگ کھڑے ہو کر پانی پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں حالانکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کھڑے ہو کر پانی پیا تھاجیسا کہ میں نے پیا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
16 محرم الحرام 1442ھ/
5- ستمبر 2020ء