QuestionsCategory: نمازوضو میں قبلہ رخ بیٹھنے کے مستحب ہونے کی دلیل
گلزار حسین طٰہٰ asked 4 years ago

سوال:
فقہائے کرام نے وضو میں استقبال قبلہ کو مستحب قرار دیا ہے۔ اس کی دلیل کیا ہے؟ ارشاد فرما کر ممنون فرمائیں!
سائل:  گلزار حسین۔ راولپنڈی

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب:
وضو کے وقت استقبالِ قبلہ کے مستحب ہونے کی دلیل یہ حدیث مبارک ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ سَيِّدًا وَإِنَّ سَيِّدَ الْمَجْلِسِ قُبَالَةَ الْقِبْلَةِ
(المعجم الاوسط للطبرانی: ج2 ص20 رقم الحدیث 2354)
ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: تمام اشیاء میں ایک چیز معزز (بہترین) ہوتی ہے اور مجالس میں معزز (بہترین) مجلس وہ ہوتی ہے جو قبلہ رخ ہو۔
علامہ نور الدین علی بن ابی بكر الہیثمی (ت 807ھ)  اس حدیث کے متعلق لکھتے ہیں:
رواه الطبراني في الأوسط وإسناده حسن.
(مجمع الزوائد:ج8 ص114 باب الجلوس مستقبل القبلۃ)
ترجمہ: اس حدیث  کو امام طبرانی نے اپنی کتاب المعجم الاوسط میں ذکر کیا ہے اور اس کی سند  حسن درجہ کی ہے۔
وضوء کرنے کی ہیئت بھی ایک مجلس ہی کی ہیئت ہوتی ہے اس لیے فقہاء نے اس فضیلت کے حصول کے لیے وضوء میں قبلہ رخ بیٹھنے کو مستحب فرمایا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
16 محرم الحرام 1442ھ/
5- ستمبر 2020ء