QuestionsCategory: نمازتسبیحات نماز

السلام و علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
نماز میں امام یا منفرد کی رکوع و سجدے کی تسبیحات گنتی میں یکساں ہونا شرط ہے یا کم و پیش ہو سکتے ہیں مطلب رکوع کی تسبیح 5 مرتبہ تو سجدے کی تسبیح 7 مرتبہ پڑھنا یا پہلے سجدے میں 3 بار تو دوسرے سجدے میں 5 بار ۔۔۔ایسا کرنے سے نماز میں کوئی فرق ہوگا یا گنجائش ہے ایسا کرنے کی
برائے مہربانی جواب مرحمت فرمائیں عین نوازش ہو گی

1 Answers
Mufti Shahid Iqbal answered 6 years ago

رکوع اور سجدہ میں تسبیحات نماز تین مرتبہ پڑھنے سے سنت اداء ہو جاتی ہے۔باقی رہا تین سے زائد تسبیحات کا پڑھنا یہ بہتر ہے اس میں کمی بیشی ہو بھی جائےتو اس  میں کوئی حرج نہیں۔تین سے کم ہوگی تو کراہت آئے گی لیکن امام کو پانچ تسبیحات کہنی چاہیں بیتر یہی ہےی
ویقول فی رکوعہ سبحان ربی العظیم ثلاثا ذالک ادناہ فلو ترک التسبیح اواتیٰ بہ مرۃ واحدۃ یجوز ویکرہ[فتاویٰ عالمگیری ج1ص75،الفصل الثالث فی سنن الصلاۃ وآدابھا وکیفیتھا]
ترجمۃ=تین مرتبہ تسبحات کہنا یہ سب سے کم درجہ ہے بلکل تسبہحات کو چھوڑ دینا یا ایک مرتبہ کہنے سے نماز تو ہو جاتی ہے لیکن مکروہ ہے۔