امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے ہاں فقہ کی تعریف ہے: معرفۃ النفس مالھا وماعلیہا۔یعنی احکامات کو اس حیثیت سے پہچاننا کہ کون سا حکم انسان کے لئے جائز ہے اور کونسا ناجائز ہے۔
دوسرے الفاظ میں یوں کہیں کہ امام صاحب کے ہاں جائز اور ناجائز، حلال و حرام کے جاننے کا نام فقہ ہے۔[ارشاد المفتیین ج1ص32]
فقہ نفس کے حقوق اور فرائض و واجبات جاننے کا نام ہے۔ بالعموم فقہا کرام فقہ کی اصطلاحی تعریف بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
العلم بالاحکام الشرعيۃ العملیۃ من ادلتها التفضيلیۃ
فواتح الرحموت بشرح مسلم الثبوت:1/13; البحرالرائق:1/6
احکام فرعیہ شرعیہ عملیہ کو تفصیلی دلائل سے جاننے کا نام فقہ ہے۔
ہمارے استاذ مکرم متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن صاحب اس کو آسان الفاظ میں ایسے سمجھاتے ہیں:
قرآن کریم، سنت رسول، اجماع امت، اجتہادِ مجتہد یعنی قیاس شرعی، ان چاروں اصولوں سے ثابت شدہ مسائل کا نام فقہ ہے۔
Please login or Register to submit your answer