QuestionsCategory: نمازبیماری کی وجہ سے جمعہ کی امامت چھوڑنا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ میں محلہ کی مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھاتا ہوں مجھے پیشاب کے قطروں کی بیماری ہے دوائی بھی لی ہے جب جمعہ کا بیان کرتا ہوں تو مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے مثانہ سے کچھ خارج ہوا ہو لیکن نماز کے فوراً بعد جب واش روم جا کر دیکھتا ہوں تو قطروں کا نشان نہیں ہوتا ہاں البتہ پیشاب کی نالی میں ہلکی سی تری محسوس ہوتی ہے ایسی صورت میں جمعہ چھوڑ دینا چاہیے یا نہیں ؟

سائل: عبدالاحد

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر وہ صحیح اور واقع کے مطابق ہے کہ امام صاحب کو قطرات کا ایسا مرض ہے کہ بلا اختیار قطرے آجاتے ہیں، تو ایسی صورت میں اُن کو امامت نہیں کرنی چاہیے۔ کیونکہ عین ممکن ہے کہ جسم یا کپڑوں پر پیشاب کے قطرے لگ جائیں اور آپ کو اس کا علم نہ ہو توناپاکی کی حالت میں نماز پڑھانے کا گناہ ہو گا ۔
اس لیے ایسی حالت میں جمعہ پڑھانا چھوڑ دینا چاہیے۔
واللہ ا علم بالصواب