QuestionsCategory: نمازایک ہی مسجد میں دوسری جماعت کرانا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ مضافات کی بستی میں ایک ہی مسجد میں جب ایک جماعت ہو جائے تو دوسری جماعت کرانا  کیسا ہےشریعت مطہرہ  کی روشنی میں رہنمائی  فرمائیں

سائل :محمد طیب غازی

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مسجد کے اندر تکرار جماعت کا حکم مختلف ہے ہر صورت کا حکم الگ الگ ہے ۔
(۱) راستے کی مسجد ہو جس کے نمازی معین نہ ہوں ۔
(۲) امام ومؤذن معین نہ ہوں ۔
(۳) مسجد محلہ میں اہل محلہ کے علاوہ دوسرے لوگوں نے جماعت کی ہو۔
(۴) مسجد محلہ میں اہل محلہ نے بلا اعلان اذان یا بلا اذان جماعت کی ہو
ان تمام صورتوں میں جماعت ثانیہ بالاجماع جائز ہے ۔
(۵) مسجد محلہ میں اہل محلہ نے اعلان اذان سے جماعت کی ہو اورتکرارجماعت بھی بالاتفاق اذان سے ہو ، تکرار جماعت بلا اذان ہو اور جماعت ثانیہ ہیئت اولیٰ ہی پرہو یہ دونوں صورتیں مکروہ ہیں ،اہل محلہ نے محراب سے ہٹ کرجماعت ثانیہ کی ہو تب بھی امام ابو حنیفہ ؒ کے نزدیک مکروہ تنزیہی ہے ، اور یہی مفتی بہ قول ہے۔
وَيُكْرَهُ تَكْرَارُ الْجَمَاعَةِ بِأَذَانٍ وَإِقَامَةٍ فِي مَسْجِدِ مَحَلَّةٍ لَا فِی مَسْجِدِ طَرِيقٍ اَوْ مَسْجِدٍ لَا اِمَامَ لَہُ وَلَا مُؤَذِّنَ.
(الدر المختار مع رد المحتار: ج 2ص342)
ترجمہ:
مسجد محلہ میں اذان و اقامت کے ساتھ دوسری جماعت مکروہ (تحریمی) ہے، البتہ مسجد طریق یا ایسی مسجد جس کا امام و مؤذن مقرر نہ ہو اس میں دوسری جماعت جائز ہے۔
أَيْ تَحْرِيمًا لِقَوْلِ الْكَافِي لَا يَجُوزُ وَالْمَجْمَعُ لَا يُبَاحُ وَشَرْحُ الْجَامِعِ الصَّغِيرِ إنَّهُ بِدْعَةٌ كَمَا فِي رِسَالَةِ السِّنْدِيِّ.
(رد المحتار: ج2 ص342)
جس مسجدکا امام اورمقتدی متعین ہوں وہاں جب ایک مرتبہ اذان واقامت سے جماعت ہوجائے تو پھراس مسجد میں نمازپڑھنا مکروہ تحریمی ہے ہاں اگرراستے کی مسجد ہوتواس میں دوبارہ جماعت کروانےکی گنجائش ہے۔
علامہ جمال الدین زیلعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ونقل عن ابی حنیفۃ رحمہ اللہ انہ قال لایجوز اعادۃ فی مسجد لہ امام راتب.
(نصب الرایۃ۔ ج2ص857کتاب الصلوۃ، باب الامامۃ)
ترجمہ:
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے یہ بات نقل کی گئی ہے کہ جس مسجد کا امام متعین ہو اس مسجد میں دوبارہ نماز ناجائز ہے۔
لہذا ایسی صورت میں انفراداً نماز پڑھی جائے یا گھر میں افراد کوجمع کرکے باجماعت نماز پڑھ لی جائے۔
واللہ اعلم بالصواب