QuestionsCategory: نمازایصال ثواب کا طریقہ
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ فوت شدہ عزیز رشتہ داراروں کو ایصال  ثواب کرنے کا طریقہ کیا ہوگا،کیا خاص ایک کا نام لیں یا انبیاء علیہم السلام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین تابعین علماء کرام آخر میں جس کو ثواب پہنچانا ہے اس کا نام لیں اور ایک عمل کا ثواب ایک ہی کو کیا جاسکتا ہے یا سب کو بھی کرسکتے ہیں؟

سائل: عثمان اسلم ، طائف

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ایصالِ ثواب کا کوئی خاص طریقہ شرعاً متعین نہیں بلکہ جو نفلی عبادت بدنی ہو یا مالی آسانی سے ہوسکے اس کا ثواب میت کو پہنچایا جاسکتا ہے ۔اہل السنہ والجماعہ کے ہاں نفلی اعمال کا ثواب بلاشبہ مُردہ اور زندہ دونوں کو بخشا جاسکتا ہے۔
ایصالِ ثواب کا طریقہ یہ ہے کہ کوئی نفلی عمل کرنے کے بعد یہ نیت کرلی جائے کہ “یااللہ اس عمل کا ثواب فلاں فلاں شخص تک پہنچا دیں”۔
انبیاء علیہم السلام ،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین ،تابعین، علماء کرام آخر میں قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے ایصال ثواب کی دعا کرنابھی درست ہے، بلکہ ایصالِ ثواب میں تمام مؤمنین اور مؤمنات کی نیت کرنا پسندیدہ و بہترہے۔
واللہ اعلم بالصواب