QuestionsCategory: نمازانبیاء علیہم السلام کا اپنی قبروں میں نماز پڑھنے کا مطلب
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام عليكم ورحمۃ الله وبركاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ روح کا جسم کے ساتھ تعلق تین قسم کا ہے تو انبیاء کرام علیہم السلام جو اپنی قبروں میں زندہ ہیں اور نماز پڑھتے ہیں ان کی روح کا تعلق کون سی قسم کا ہے ؟ کیونکہ نماز تبھی پڑھ سکتے ہیں جب تعلق حیات کے ساتھ تعلق تصرف بھی ہوگا اگر صرف تعلق حیات ہےتو نماز کیسے پڑھتے ہیں؟ اور اگر روح کی حیات کے تعلق تینوں قسم کے ہیں تو کہا پھر روح کی پرواز میں فرق ہوگا یا نہیں ؟
سائل : قمران انور

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
موت کے بعد صرف تعلق حیات ہوتا ہے، تعلق تصرف نہیں ہوتا، موت کے ساتھ تعلق تصرف ختم ہوجاتا ہے۔
تعلق تصرف کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ بندہ اپنے اختیار سے کچھ کرنا چاہے تو نہ کر سکےالبتہ غیر اختیاری طور پر بعض چیزوں کی اجازت اگر من جانب اللہ ہو جائے تو یہ تعلق حیات کے منافی نہیں اوراس کے لیے تعلق تصرف بھی ضروری نہیں ہے۔ جیسے نیند کی حالت میں تعلق تصرف ختم ہو جاتا ہے لیکن بعض لوگ اٹھ کر چلتے ہیں باتیں کرتے ہیں حالانکہ ان باتوں کے لیےتعلق تصرف ضروری ہوتا ہے لیکن سونے والا بندہ یہ تمام کام تعلق تصرف نہ ہونے کے باوجود کرتا ہےاور ان کاموں میں سونے والے کا اختیار بھی نہیں ہوتا غیر اختیاری ہوتے ہیں۔ اسی طرح موت کے بعد قبر میں نماز پڑھنا اس کے لیے تعلق حیات کافی ہے تعلق تصرف ضروری نہیں ہے۔
باقی یہ رہا کہ وہ نما زکیسے پڑھتے ہیں اس میں ان کا اختیار نہیں ہوتا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کو اجازت دی جاتی ہے ۔
واللہ الموفق