امام ہلکی نما زپڑھائے
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ وہ حدیث بتا دیں کہ جس کا مفہوم ہے کہ جو امام بنے اس کو چاہیے کہ ہلکی پھلکی نمازپڑھائے
سائل : طاہر بلال ضیاء۔
Please login or Register to submit your answer
Share This Story, Choose Your Platform!
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِلنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ مِنْهُمُ الضَّعِيفَ وَالسَّقِيمَ وَالْكَبِيرَ، وَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَاءَ.
صحیح بخاری ۔کتاب الاذان ، رقم الحدیث:703
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا، جب کوئی تم میں سے لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے کیونکہ جماعت میں ضعیف بیمار اور بوڑھے (سب ہی) ہوتے ہیں، اور جب تم میں کوئی اکیلے نماز پڑھے تو جس قدر جی چاہے لمبی کر سکتا ہے۔
واللہ ا علم بالصواب