QuestionsCategory: جدید مسائلان شاء اللہ لکھنے کا طریقہ
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام عليكم ورحمۃ الله وبركاتہ

محترمی و مکرمی متکلم اسلام  مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ لفظ “ان شاء اللہ ” ” انشاءا للہ”  ان کو دونوں طرح لکھ سکتے ہیں یا نہیں؟

سائل:  محمد نعمان لنگڑیال

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ان شاء اللہ لکھنے کادرست طریقہ تو “ان شاء اللہ ”ہی ہے، (یعنی تینوں الفاظ کو جدا جدا لکھنا) اور ” انشاء اللہ” لکھنا اگر چہ عربی اِملاء کے قواعد کے مطابق درست نہیں ہے، مگر جو لوگ ”انشاء اللہ” لکھتے ہیں ان کے پیشِ نظر بھی اللہ کا پیدا کیا ہوا معنی نہیں ہوتا،
“الخطأ المشهور أولی من الصواب المهجور”
(فتاویٰ شامی،کتا ب الحظر والاباحہ ج8 ص 88)
ایک لفظ غلط ہے مگر عوام میں رواج پاچکا ہے تو وہ اس بہتر سے درست ہے جسےلوگ چھوڑ چکے ہیں۔
لہذا”انشاء اللہ” (یعنی ”ان” اور ”شاء” کو ملاکر انشاء) لکھنے کی بھی اجازت ہےلیکن ترجیح جدا جدا لکھنے کو دینی چاہیے قرآن و حدیث میں اسی طرح ملتا ہے ۔
1. وَإِنَّا إِنْ شَاء َ اللَّه لَمُہْتَدُونَ – (البقرۃ70)
2. وَقَالَ ادْخُلُوا مِصْرَ إِنْ شَاء َ اللَّه آَمِنِینَ – (یوسف99)
3. قَالَ سَتَجِدُنِی إِنْ شَاء َ اللَّه صَابِرًا وَلَا أَعْصِی لَکَ أَمْرًا –(الکہف69)
4. سَتَجِدُنِی إِنْ شَاء َ اللَّه مِنَ الصَّالِحِینَ – (القصص27)
ان آیات سے ثابت ہے کہ لفظ “ان شاءاللہ” لکھنا درست ہے
کچھ احادیث بھی ہیں جن سے ثابت ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم اور صحابہ اکرام بھی “ان شاءاللہ” لکھتے آئے ہیں۔۔
1. فَقَالَ لَه رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّه عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَأَفْعَلُ إِنْ شَاء َ اللہ (صحیح بخاری ۔رقم : 407
2. لِکُلِّ نَبِیٍّ دَعْوَۃٌ یَدْعُوہَا فَأَنَا أُرِیدُ إِنْ شَاء َ اللَّه أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِی شَفَاعَۃً لِأُمَّتِی یَوْمَ الْقِیَامَۃِ – (صحیح مسلم۔ رقم: 295)
3. إِنَّہَا لَرُؤْیَا حَقٌّ إِنْ شَاء َ اللَّه – (سنن ابی داؤد421)
واللہ اعلم بالصواب