QuestionsCategory: نمازآبائی گاوں جہاں اپنا گھر نہ ہو وہاں نماز قصر پڑھیں یا پوری
غلام عباس asked 4 years ago

سوال:
مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ میرا آبائی گاوں تھوراڑ ہے جو کہ کشمیر میں واقع ہے. اب ایک عرصہ ہوا ہے کہ ہم راولپنڈی منتقل ہو چکے ہیں اور اپنے حصے کی اراضی و مکانات بھی فروخت کر چکے ہیں. اب ہم جب تھوراڑ اپنے گاوں جائیں تو وہاں پوری نماز پڑھیں یا قصر کریں؟ واضح ہو کہ ہمارے چچا کا گھر ابھی بھی وہاں ہے.
جزاک اللہ خیرا
سائل: غلام عباس, راولپنڈی

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب:
آپ وہاں قصر کریں گے۔ وجہ یہ ہے کہ نماز پوری پڑھنے (اتمام) کے لیے اپنا گھر ہونا شرط ہے، چچا کا گھر اپنا گھر شمار نہیں ہوتا۔
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
18محرم الحرام 1442ھ/
7- ستمبر 2020ء