QuestionsCategory: مسالکاہل بدعت کی مسجد میں اعتکاف کرنا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ ہمارے محلے میں  زیادہ تر لوگ بد عتی ہیں  اور مسجد بدعتیوں کے ماتحت ہے  اور بعض دفعہ ہم نماز بھی وہی پڑھتے ہیں ایک اور مسجد ہے جو محلے سے تھوڑی ہی دور ہے جو اہل السنہ والجماعہ کی مسجد ہے لیکن وہ ہمارے محلے میں نہیں ہے اور ہم نماز وہاں بھی پڑھتے ہیں ہمارے جو ساتھی اعتکاف کا ارادہ کرتے ہیں وہ ہماری جو مسجد ہے محلے کے قریب میں وہیں جاکر اعتکاف کرتے ہیں اب چونکہ لوگ ڈاؤن چل رہا  ہے تو ایسی صورت میں پتا نہیں کہ جو محلے کی مسجد ہے ۔اس میں کوئی بندہ بیٹھے گا یا نہیں بیٹھے گا اگر وہاں پر کوئی بندہ نہیں بیٹھتا تو جو پڑوس میں مسجد ہے وہاں پر کوئی بندہ اعتکاف میں بیٹھ جاتا ہے چاہے وہ اس محلے کا ہو یا دوسرے محلے کا ہو تو کیا یہ کافی ہے؟ کیا محلے کی طرف سے اگر کوئی بندہ اعتکاف میں بیٹھتا ہے اور وہ بھی دیتی ہے تو کیا اس کا اعتکاف میں بیٹھنا کافی ہے تمام محلے والوں کے لئے

سائل:محمد ارسلان

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ایسی صورت میں بہتر یہ ہے کہ اہل السنہ کی مسجد میں اعتکاف بیٹھا جائے اہل بدعت کی مساجد میں اعتکاف کی صورت میں نمازیں برباد ہوں گی ۔اور اگر اہل السنہ کی مسجد میں بیٹھنے کی ترتیب نہ بنے تو ایسی صورت میں کسی ایک کے اعتکاف بیٹھ جانے سے مسنون عمل ادا ہو جائے گا البتہ نمازوں کی حفاظت ضروری ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب