السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ !
محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا الیاس گھمن حفظہ اللہ
عرض یہ ہے کہ اہل بدعت کی مسجد میں چندہ دینا کیسا ہےاور ان کے ہاں رشتہ کرنا کیسا ہے ؟میری چھوٹی ہمشیرہ کے لیے اہل بدعت کے گھر سے رشتہ آیا ہے ؟رہنمائی فرمائیں
سائل :محمدشہزاد ارشد
Please login or Register to submit your answer
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ !
(1) اہل بدعت کو چندہ دینا درست نہیں کیونکہ وہ اس کو بدعات کی اشاعت و ترویج میں استعمال کریں گے
(2) اگر اہل بدعت ایسے ہوں کہ جن کے عقائد کفریہ حد تک پہنچ چکے ہیں تو ان کو رشتہ دینا یا لینا درست نہیں اور اگر ان کے عقائد کفریہ حد تک نہ ہوں اور اس بات کا خدشہ ہو کہ اگر ہم رشتہ دیں گے تو لڑکی راہ راست سے ہٹ جائے گی اور آئندہ نسل کااہل بدعت کی طرف جانے کا خطرہ ہےتو ایسی صورت میں رشتہ نہ دیں
کوشش کریں رشتہ اہل السنۃ والجماعۃصحیح العقیدہ کو دیں
واللہ اعلم بالصواب