QuestionsCategory: خواتینبیٹی کے رشتہ کو بیوی کےطلاق پر معلق کرنا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ ایک آدمی نے دوسرے سے کہا کہ اگر میں اپنی بیٹی کا رشتہ فلاں کے گھر دوں تو میری بیوی کو طلاق اب اگر وہ آدمی اپنے بھائی کو اجازت دے کہ رشتہ وہاں دے دوں یا اسے اپنا وکیل بنا دیا ۔کیا اب اس آدمی کی بیوی پرطلاق واقع ہو گی اگر واقع ہو گی تو کون سی طلاق واقع ہو گی مکمل رہنمائی فرمائیں

سائل: محمد فرحان عباسیاں

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مذکورہ صورت میں اگر اس شخص کی اجازت سے اس کا بھائی اس لڑکی کا اسی جگہ رشتہ کرا دے تو ایسی میں بھی اس کی بیوی کو طلاق واقع ہو جائے گی اور اس صورت میں ایک طلاق رجعی واقع ہو گی۔اب شوہر عدت ختم ہونے سے پہلے رجوع کرسکتا ہے اور عدت ختم ہونے کے بعد ساتھ رہنے کے لیے تجدیدِ نکاح ضروری ہے، اور آئندہ شوہر کو دو طلاقوں کا اختیار ہوگا۔
“وإذا أضافه الی الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقاً ”
فتاوی عالمگیری ۔کتاب الطلاق ،ج1ص420
ترجمہ: اگر طلاق کو شرط کے ساتھ معلق کیا تو شرط کے پائے جانے کے ساتھ ہی طلاق واقع ہو جائے گی۔
واللہ اعلم بالصواب