QuestionsCategory: جدید مسائلانسانی شکل کے کھلونوں کا حکم
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ بچوں کے کھلونوں میں انسانی شکل میں گڈا یا گڑیا کا کیا حکم ہے مجھے ایک صاحب نے ایک مفتی صاحب کے حوالے سے یہ بتایا کہ مفتی صاحب نے ایک حدیث سنائی کہ اماں عائشہ رضی اللہ عنہا گڑیا سے کھیل رہی تھیں تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم  نے انہیں منع نہیں فرمایا یہ بھی بتایا کہ یہ بت کے حکم میں نہیں بچوں کو کھیلنے کے لیے دیا جا سکتا ہے

سائل:فیض احمد

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اگر بچوں کے کھلونے بے جان اشیاء کی اشکال پر بنے ہوئے ہوں یا جاندار کی اشکال پر ایسے بنائے گئے ہوں کہ صرف جاندار کی شبیہ ہو شکل واضح نہ ہو یاچھوٹی گڑیاں ہوں جو بت کی شکل میں نہ ہوں یا ایسے کھلونے ہوں کہ ان پر تصاویر ہوں لیکن وہ تصاویر یا تو چھوٹی[اگر اس کو زمین پر رکھ کر کھڑے ہو کر دیکھا جائے تو اس کے اعضاء ناک ،کان ،آنکھ واضح طور پر نظر نہ آئیں اور جس کے اعضاء اس طرح بھی واضح نظر آئیں وہ بڑی تصویر ہے۔] ہوں یا پھر ایسی جگہ پر ہوں کہ انہیں پامال کیا جاتا ہوجیسے فٹ بال پر بنی ہوئی تصویر تو ان کھلونے کے استعمال اور کاروبار کی گنجائش ہے ۔
البتہ اگر کھلونے باقاعدہ جاندار کی شکل پر ہوں اور چھوٹے نہ ہوں بلکہ بڑے ہوں اور ایسے ہی بچوں کی گڑیاں اتنی بڑی ہوں کہ کھلونے کے بجائے باقاعدہ مجسمہ اور بت کی شکل میں ہوں یا ایسے کھلونے ہوں کہ جن پرایسی تصاویر ہوں جنہیں پامال نہ کیا جاتا ہوبلکہ انہیں سجا کر رکھا جاتا ہو تو ان کا استعمال کرنا اور گھر میں رکھنا درست نہیں ۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی جو گڑیا وغیرہ تھیں وہ بھی ایسی تھیں کہ ان کی شکل نظر نہیں آتی تھیں لہذا اگر ایسی شکل کے کھلونے ہیں جن کی شکل واضح ہو اور بت کی شکل میں ہو ں تو ان کو رکھنا درست نہیں
تنبیہ : یہ فتوی فقہ حنفی کے مطابق دیا گیا ہے مالکیہ ،حنابلہ، شوافع اپنی اپنی فقہ کے مطابق عمل فرمائیں۔
واللہ اعلم بالصواب