QuestionsCategory: حلال وحرامبوڑھے لوگوں کا غلط زبان استعمال کرنا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ میری نانی کی عمر 75 سال ہے۔ ذہنی توازن بالکل ٹھیک ٹھاک ہے بس بینائی کمزور ہے۔ میرے ننھیال کا گھر میرے گھر کے پاس ہے اس لیے میری نانی سارا دن میرے گھر ہی رہتی ہے۔ حضرت عرض یہ کہ میری نانی بات بات پر اللہ رب العزت کی ذات کی گستاخی کرتی ہے اور ہمارے سامنے اللہ پاک کو گالیاں بھی دیتی ہے۔ نماز، بلکہ سب دینی فرائض احکامات کا مذاق اڑاتی ہے۔ اگر نماز وغیرہ کی تلقین کی جائے تو صاف انکار کر دیتی ہے۔ تمام رشتہ داروں کے لیے بددعائیں کرتی ہے اور بالخصوص جہنم کی بد دعا دیتی ہے۔ ہم سب نے بہت کوشش کی کہ ہر طرح سے نانی کی خدمت کی جائے مگر ہماری فرمانبرداری کے باوجود بھی نانی کی زبان کنٹرول میں نہیں رہتی۔ ہمارے بارے میں کہی باتیں تو قابل برداشت ہیں مگر وہ ہمارے سامنے اللہ پاک کو گالیاں اور بد دعائیں دیتی ہے۔ میں نے متعدد  بار نانی کو گھر آنے سے روکنا چاہا مگر میری والدہ یہ کہہ کر منع کر دیتی ہیں کہ چونکہ یہ میری والدہ ہے تو مجھے یہ بات ناگزیر ہے کہ اسے میرے گھر سے روکا جائے۔حضرت اس سارے معاملے میں ہمیں اور بالخصوص مجھے کیا کرنا چاہیئے؟ رہنمائی فرمائیں۔

سائل: عبداللہ

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
واضح رہے کہ اللہ کی شان میں گستاخی کرنایا شعائر اسلام کا مذاق اڑانااسی طرح انتہائی خطرناک بات ہے اور جان بوجھ کرایسے جملے کہنا انسان کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیتا ہے کفر وایمان کامسئلہ انتہائی سنگین اور نازک ہے۔ لہذا ان کو سمجھایا جائے اور علاقہ کی اثر و رسوخ والی عورتیں کےذریعے ان کو سمجھایا جائے ۔ لہذا اگر واقعۃً اللہ تعالیٰ کو برا کہا ہے یا شعائر اسلام کو مذاق کا نشانہ بنایاتوفورًا تجدیدِ ایمان کرکے اللہ کے حضور توبہ اور استغفار کرےاور شادی شدہ کی صورت میں نکاح کی بھی شرعی شرائط کے مطابق تجدید کرے۔
اسی طرح آپ کی نانی اگر آپ کو غصہ میں گالم گلوچ کے طور پر جہنمی وغیرہ جملہ کہے تو عام حالات اور غصہ میں اس قدر سخت الفاظ کہنا غلط ہے، انہیں چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار کریں، اور اس قسم کے الفاظ زبان پر لانے سے اجتناب اور احتیاط کریں،آپ بھی انہیں معاف کردیں، انہیں حکمت کے ساتھ مسئلہ سمجھا دیں، اور ان کی منشا کی رعایت رکھنے کی کوشش کریں۔
واللہ اعلم بالصواب