QuestionsCategory: حج و عمرہمسجد نبوی کے صحن میں جوتوں سمیت چلنے اور وہاں نماز کا حکم

سوال:
حرمِ مدینہ میں اور حرمِ مکہ میں اکثر لوگ باہر صحن میں جوتے کے ساتھ گھومتے رہتے ہیں اور کئی بار ایسے ہوتا ہے کہ اسی جگہ پر نماز پڑھنی پڑتی ہے اور پاس کوئی جائے نماز بھی نہیں ہوتی۔  لوگ  وہاں اکثر گندے جوتے کے ساتھ گھوم رہے ہوتے ہیں۔  تو اگر وہاں ہمیں نماز پڑھنے کی ضرورت پیش آ جائے تو ہمیں کیا احتیاط تدبیر اختیار کرنی چاہیے؟
سائل: محمد کامران، سعودی عرب

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 2 years ago

جواب:
جوتے پر نجاست کا ہونا ایک احتمالی چیز ہے۔ اس لیےمحض احتمال کے پیش نظر ان پر نجس ہونے کا حکم نہیں لگایا جا سکتا بلکہ اگر کچھ نجاست ہو بھی سہی تو چلتے پھرتے زمین سے رگڑنے سے جوتا پاک ہو ہی جاتا ہے۔ چونکہ لوگ مسجد کے اطراف و جوانب اور بازار میں چل پھر کر آئے ہوتے ہیں تو رگڑ سے جوتے کا پاک ہو جانا یقینی حد تک ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ وہاں صفائی کا عملہ ہر وقت موجود ہوتا ہے جو ہمہ وقت مصروفِ عمل ہوتا ہے اس لئے یہی نظریہ رکھنا چاہیے کہ جگہ پاک ہے اور اس پر نماز درست ہے۔
ہاں اگر کسی جگہ کے بارے میں یقین ہو کہ یہ نجس ہو چکی ہے تو وہاں نماز پڑھنے سے احتراز لازم ہے۔ بطورِ مشورہ یہ بات کہی جاتی ہے کہ جب آپ مسجد میں جائیں تو اپنے ساتھ کوئی جائے نماز یا رومال  لیتے جائیں تاکہ اطمینان کے ساتھ نماز ادا کر سکیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء، مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا، پاکستان
15جمادی الاول 1443ھ
20- دسمبر  2021ء