QuestionsCategory: حج و عمرہدو رکعت واجب الطواف کہاں پڑھیں؟

سوال:
عمرہ کرنے کے بعد اکثر ایسا ہوتا ہے کہ دو رکعت نفل مقام ابراہیم کے پیچھے پڑھنی ہوتی ہے، وہاں کی مقامی انتظامیہ وہاں صحن میں نماز نہیں پڑھنے نہیں دیتی  بلکہ وہاں کی انتظامیہ کے لوگ صحن سے اندر کی طرف صفا مروہ والی جگہ جہاں سعی کرنی ہوتی ہے وہاں  دھکیل دیتے ہیں اور اس سے پہلے کہیں بھی نماز پڑھنے اور رکنے نہیں دیتے بلکہ کہتے ہیں کہ یہ نفل اس جگہ کے علاوہ کہیں اور پڑھ لیں۔ میری معلومات میں یہ آیا ہے کہ سعی والی جگہ مسجد کی حدود سے باہر ہے حالانکہ مقام ابراہیم کے نفل وہیں پڑھنے ہوتے ہیں ۔ مہربانی کر کے آپ میری رہنمائی کریں کہ کیا ہمارے نفل وہاں پر ہو جائیں گے؟ نیز ہمیں نفل پڑھنے کے لیے کیا تدبیر اختیار کرنی چاہیے؟
سائل: محمد کامران، سعودی عرب

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 2 years ago

جواب:
یہ دو رکعت نماز واجب طواف ہے جسے طواف کے بعد پڑھنا لازم ہے۔ البتہ جائے ادائیگی میں درج ذیل تفصیل ہے:
1:            مسجدِ حرام میں پڑھنا سنت ہے۔
2:            مسجدِ حرام میں ایسی جگہ ادائیگی کرنا مستحب ہے جہاں مقامِ ابراہیم اور بیت اللہ سامنے ہو۔
3:            اگر مذکورہ جگہوں میں ادائیگی کسی وجہ سے میسر نہ ہو سکے تو پھر کہیں بھی پڑھ لینے سے ادائیگی شرعاً درست سمجھی جائے گی۔
سعی والی جگہ مسجد حرام کی حدود سے خارج ہے۔ اس لئے وہاں بھی ادا کرنے سے یہ دو رکعت ادا سمجھی جائیں گی اور ذمہ سے ساقط ہو جائیں گے۔ چونکہ مسجد حرام میں ادائیگی کرنا آپ کے اپنے اختیار میں نہیں اس لئے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ مسنون ادائیگی کے ثواب سے محروم نہ فرمائیں گے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء، مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا، پاکستان
15جمادی الاول 1443ھ
20- دسمبر  2021ء