QuestionsCategory: حج و عمرہعمرہ کے بعد بال چھوٹے کرانے کی حد
محمد ندیم انصاری asked 2 years ago

سوال:

السلام علیكم و رحمۃ الله و بركاتہ!

الله تعالیٰ آپ كو اور آپ كے اہل و عیال کو دونوں جہاں میں کامیاب فرمائے اور اپنے محبوب بندوں میں شامل فرمائے۔ آمین

محترم مفتی صاحب! ایک شرعی مسئلہ میں ہماری راہنمائی فرمائیں!
عمرہ کے بعد بال چھوٹا کرانے کی حد کیا ہے؟ کتنا لازمی ہے اور اسے کيسے طے کیا جائے؟اس معاملے میں کب کوتاہی اور نقص سمجھا جائے گا اور اس کی تلافی کیسے ممکن ہو سکے گی؟

سائل: ندیم انصاری، سعودی عرب

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 2 years ago

جواب:
 
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
 
عمرہ  کرنے کے بعد افضل درجہ حلق کا ہے یعنی سر کے سارے بال منڈوائے جائیں۔ حلق کے بعد درجہ قصر کا ہے یعنی بالوں کو کٹوا کر چھوٹا کر لیا جائے۔
 
قصر کے حوالے سے چند اہم مسائل سمجھ لیجیے کہ
 
1:             قصر میں اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ مکمل سر کے بالوں کو ایک پورے کی مقدار سر کے تمام اطراف سے کٹوا لیا جائے۔
 
2:            قصر میں کم از کم درجہ یہ ہے کہ سر کے چوتھائی حصہ کے بال ایک پورے کے برابر کاٹ لیے جائیں۔ اگر اس سے کم کسی نے کاٹے تو احرام نہیں کھلے گا۔
 
3:             بعض لوگ قینچی سے محض ایک دو جگہوں کے بال کاٹ لیتے ہیں (جو سر کے چوتھائی حصہ سے ایک پورےکے برابر کاٹنے سے یقیناً کم بنتے ہیں) اور سمجھتے ہیں کہ احرام کھل گیا… تو ان کا احرام ہر گز نہیں کھلتا۔ چنانچہ اگر اس طرح بال کاٹ کرسلے ہوئے کپڑے پہن لیے تو ایک پورادن یا ایک پوری رات یا اس سے زائد وقت پہنے رہنے کی صورت میں دم لازم ہوگا، اس لیے اس میں احتیاط ضروری ہے۔
 
واللہ اعلم بالصواب
 
(کتبہ) محمود اللہ
متخصص فی الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا
16، جنوری 2022ء
 
(الجواب صحیح)
ابو محمد شبیر احمد حنفی
رئیس دار الافتاء،
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا
16، جنوری 2022ء