QuestionsCategory: اذان و اقامتبغیر وضو کے اذان دینا
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ  کیا بغیر وضو کے اذان دے سکتے ہے   ؟

سائل:فيصل خورشيد

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
افضل یہ ہے کہ با وضو اذان دی جائے اور مستحب بھی ہے بغیر عذر کے وضو کے بغیر اذان نہیں دینی چاہیے، لیکن اگر کبھی کسی وقت بلا وضو بھی اذان دے دی گئی تو مکروہ نہیں ہوگی، اور نہ ہی اس کا دہرانا ضروری ہے۔ لیکن اگر کوئی شخص عادت ہی بنا لے کہ ہمیشہ بے وضو ہی اذان دیتا رہے تو یہ مکروہ ہوگا۔
“عن أبي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لا يؤذن إلا متوضئ»
جامع ترمذی ۔کتاب الصلاۃ ، باب ماجاء فی کراھیۃ الاذان بغیر وضوء ،رقم الحدیث:200
ترجمہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : اذان باوضو شخص ہی دے
ويكره أذان جنب وإقامته وإقامة محدث لا أذانه
فتاوی شامی ۔کتاب الصلاۃ ،باب الاذان ،ج1ص392
ترجمہ:
جُنبی کا اذان اور اقامت کہنا مکروہ ہے اور بغیر وضو والے کا اقامت کہنا مکروہ ہے اذان کہنا مکروہ نہیں ۔
واللہ اعلم بالصواب