کیا فجر کے اذان میں جب مؤذن یہ کلمات کہے الصَّلٰوةُ خَیرُ مِّنَ النَّومِ تو کیا جواب میں یہ کلمات صَدَقتَ وَ بَرَکتَ دہرانے چاہیے۔۔۔ کیا یے جوابی کلمات صحیح حدیٹ پاک سے ثابت ہیں؟
شام کے اذکار کے وقت سے مراد کیا عصرسے مغرب کا وقت ہے یا پھر مغرب کے بعد بھی کر سکتے ہیں
جزاک اللہ
صدقت و بررت کےالفاظ کسی حدیث سے ثابت نہیں
صحیح بخاری میں روایت مو جود ہے۔حضور علیہ السلام نے فرمایا اذاسمعتم النداء فقولوا مثل ما یقول المئوذن
صحیح بخاری ج1 ص86
ترجمہ
حضورعلیہ السلام نے فرمایا جب تم اذان سنو تو وہی الفاظ دہرائوجو مئوذن کہتا ہے۔
فقولومثل ما یقول المئوذن کا تقاضہ ہے کہ یہی الفاظ دہرائے جائیں۔
2شام کےاذکارسےمراد یہ ہے کہ مغرب کے بعد ان کو پڑھا جائے کیونکہ شام کا اطلاق مغرب کےبعد ہوتا ہے بلکہ سونے تک پڑھ سکتے ہیں۔وقت مقررہ سے کچھ تاخیر یا تقدیم ہوجائے تو کچھ مضائقہ نہیں
واللہ اعلم بالصواب
Please login or Register to submit your answer