QuestionsCategory: قرآن وتفسیربرمی رسم الخط میں قرآن لکھنا
Muhammad Esar asked 5 years ago

(۱)
برمی زبان تلفظ سے قرآن مکمل لکھنا اور اس قرآن کو پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟ کیونکہ برمی زبان کے اکثر حروف عربی حرفوں کی طرح نہیں ہوتے اس لیے برمی زبان کے تلفظ سے لکھنے کی وجہ سے رسم عثمانی بالکل ختم ہوجاتاہے۔
(۲)
جو لوگ کہتے ہیں کہ  قرآن کے عربی متن کو اوپر میں لکھ کر نیچے برمی زبان تلفظ سے قرآن کو لکھنا اور نیچے کے برمی زبان لفظ سے قران  کی تلاوت کرنا جائز ہے۔ کیا یہ بات صحیح ہے یا نہیں؟ کیونکہ ایسے برمی زبان قرآن پڑھنے سے عربی حرفوں کی مخارج و صفات بالکل ادا نہیں ہوتے نیز وقف کے احکام کو اداکرنے میں بہت مشکل ہوتی ہےاس لیے امرالہی ترتیل بھی ساقط ہوجاتاہے۔
(۳)
برمی زبان تلفظ قران لکھنے والے پر  شرعی حکم کیاہے اور  برمی زبان تلفظ سے لکھے ہوئے  قرآن کو کیا کرنا چاہیئے؟
محمد عیسی
مولمین شہر  ، ملک برما

 

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 5 years ago
  1. کسی بھی غیر عربی زبان میں قرآن کریم کا صرف ترجمہ شائع کرنا درست نہیں تو اس رسم الخط میں قرآن کریم کو لکھنا، شائع کرنا اور پڑھنا کیسے درست ہوگا؟ امت مسلمہ کا اجماع ہے کہ قرآن کریم لکھنے میں رسم عثمانی کی پابندی  فرض اور ضروری ہے۔ عربی زبان خصوصا قرآن کریم کے طرز تحریر کو کسی بھی اور زبان میں کما حقہ نقل کرنا ممکن ہی نہیں۔
  2. اوپر عربی رسم الخط میں قرآن کریم لکھ کر نیچے برمی یا کسی اور رسم الخط میں قرآن کریم لکھنا اور موخر الذکر کو دیکھ کر تلاوت کرنا جائز نہیں۔ اس سے حروف کے مخارج، صفات، وقف و وصل اور تلاوت کے دیگر لوازمات فوت ہوجاتے ہیں۔ لہذا ہرگز جائز نہیں۔ یہ قرآن کریم میں تحریف کا رستہ کھولنے کے مترادف ہے۔
  3. ایسا آدمی توبہ کرے اور آئندہ کبھی ایسا نہ کرنے کا عہد کرے۔ مسلمانوں کے ذمہ دار ادارے اور با اثر شخصیات اس کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور جو قرآن کریم اس طرح لکھے جاچکے ہیں انہیں ادب و احترام کے ساتھ کسی پاک جگہ پر دفن کردیا جائے۔