QuestionsCategory: عقائدموت کے بعد کوئی عبادت نہیں تو حدیث کی رو سے انبیاء علیہم السلام کا قبروں میں نماز پڑھنا کیسے درست ہوا؟
حبیب اللہ asked 4 years ago

سوال:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں حضرت انس رضی اللہ عنہ کی جو حدیث ہے:
عن أنس بن مالك رضی اللہ عنہ قال رسول الله صلى الله علیہ و سلم :   الأنبياء أحياء في قبورهم يصلون .
(مسند ابی یعلیٰ ج:6 ص:147 ، رقم الحدیث 3425)
ترجمہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انبیاء علیہم السلام اپنی قبروں میں زندہ وہتے ہیں، نماز پڑھتے ہیں۔
اس حدیث مبارک کے متعلق بعض لوگ کہتے ہیں کہ  اس حدیث میں وفات  کے بعد قبر میں نمازپڑھنےکاذکرہے جبکہ قرآن مجید میں موت تک عبادت کاحکم  ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
وَاعْبُدْ رَبَّكَ حَتَّى يَأْتِيَكَ الْيَقِينُ
(سورۃ الحجر: 99)
سائل: حبیب اللہ۔ آزاد کشمیر

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب :
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
عبادت کی دوقسمیں ہیں :
1:عبادت تکلیفی ؛جس  کے کرنے کا انسان کو حکم ہواور وہ عبادت  بندہ اپنے اختیار سے کرے اور جس کے کرنے پہ  ثواب نہ کرنے پہ گناہ ہو جیسے پانچ وقت کی نماز ،رمضان کے روزےاورصاحب نصاب پہ زکوٰۃ وحج وغیرہ
2:عبادت تلذذی؛جس کے کرنے کا حکم نہ ہو انسان اس کا مکلف نہ ہو اور نہ ہی اس کرنے پہ ثواب اور ترک پہ گناہ ہو بلکہ وہ صرف لذت اور مزے کے لئے کی جائے ۔
موت تک کی جانے والی عبادت   عبادت تکلیفی ہوتی ہے  جبکہ موت کے بعد کی جانے والی عبادت عبادت تلذذی ہوتی ہے۔قرآن کریم میں عبادت تکلیفی کا ذکر ہے جبکہ حدیث پاک میں عبادت تلذذی کا ۔
نیز یہ عبادت تلذذی صرف قبر میں نہیں بلکہ آخرت میں بھی ہوگی جس میں اہل جنت اللہ کی تعریف کریں گے توحید بیان کریں ایک دوسرے کو سلام کریں گے وغیرہ۔
 وکیل حنفیت  حافظ بدر الدین محمود بن احمد بن موسیٰ العینی الحنفی (ت855ھ)  ایک حدیث مبارک (جس میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا قبر میں نماز پڑھنا مذکور ہے) کی تشریح کے ذیل میں یہی سوال وجواب ذکر کر کے یہی عقدہ حل  فرماتے ہیں ۔ موصوف لکھتے ہیں:
فإن قلت ما الداعي إلى عبادتهم بعد الموت وموضع العبادة دار الدنيا قلت حببت إليهم العبادة فهم متعبدون بما يجدونه بما يجدونه من دواني أنفسهم لا بما يلزمون به.
(عمدةالقاری شرح صحیح البخاری : ج14 ص318باب التلبیہ اذا انحدر فی الوادی )
کہ اگر کوئی سائل سوال کرے کہ انبیاء موت کے بعد عبادت کیسے کرتے ہیں جبکہ عبادت کی جگہ تو دنیا ہے؟تو جواب یہ ہے کہ عبادت کو انبیاء کی پسندیدہ چیز بنادیا جاتا ہے تو موت کے بعد وہ قلبی لذت کے لئے عبادت کرتے ہیں نہ کہ مکلف ہونے کی وجہ سے ۔
حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ (ت1362ھ) یہی حدیث پاک نقل کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
”یہ تکلیفی نہیں بلکہ تلذذ کے لئے ہے۔“
(نشرالطیب فی ذکر النبی الحبیب ص220فصل نمبر28)
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
22محرم الحرام 1442ھ/
11- ستمبر 2020ء