QuestionsCategory: عقائدامام اعظم اما م ابوحنیفہ پر اعتراض اور اس کا جواب
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ  حضرت امام اعظم ابو حنیفہ ؒ پر کتابوں میں لکھا ہے کہ حضرت کی عمر مبارک 70 سال  تھی اور یہ بھی لکھا ہے کہ ابو حنیفہ ؒ نے 55 حج کیے ہیں اور یہ بھی لکھا ہے کہ 10 یا 15 سال جیل میں رہے اس پر غیر مقلدین اکثر تنگ کرتے ہے کہ اتنے حج کیسے کیے پھر جیل میں کیسے رہے وغیرہ؟

سائل: حافظ عادل ۔مقبوضہ کشمیر

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
واضح رہے کہ امام اعظم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش 80 ھ کی ہے اور وفات 150ھ کی ہے اس اعتبار سے ان کی عمر 70 سال بنتی ہے ۔
امام اعظم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے اپنی زندگی میں 55 حج کیے ہیں۔
مناقب ابی حنیفہ علامہ کردری
امام اعظم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی زندگی کے آخری پانچ سال جیل میں گزارے ہیں ۔
عباسی خلیفہ ابو جعفر منصورنے حضرت امام ابوحنیفہ کو عہد قضا پیش کیا لیکن آپ نے معذرت چاہی تو وہ اپنے مشورہ پر اصرار کرنے لگا چنانچہ آپ نے صراحۃً انکار کردیا اور قسم کھالی کہ وہ یہ عہدہ قبول نہیں کرسکتے، جس کی وجہ سے ۱۴۶ہجری میں آپ کو قید کردیا گیا۔ اور اس کے بعد جیل سے ہی آپ کا جنازہ نکلا تذکرہ النعمان اردو ترجمہ عقودالجمان ۔ 398
سب سے پہلا حج سولہ سال کی عمر میں والد صاحب کی معیت میں96ھ میں کیا، اس سفر میں صحابی رسول حضرت عبداللہ بن الحارث رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی سعادت بھی حاصل ہوئی اور ان کی زبان مبارک سے یہ ارشاد بھی سنا: ”من تفقہ فی دین اللّٰہ، کفاہ اللّٰہ ہمہ ورزقہ من حیث لا یحتسب“ جامع علم البیان، بحوالہ: دفاع امام ابوحنیفہ، ص:66
عن ابی حنیفة قَالَ ولدتُ سنة ثمانین و حججتُ مع ابی سنة ست وتسعین، وانا ابن ستة عشرسنة ؛ فلما دخلتُ المسجد الحرام رأیت حلقة عظیمة بشیخ اجتمع الناس، فقلتُ لِاَبِیْ حَلْقَةُ مَنْ ھٰذِہ اومن ھذا الشیخ؟ قال حلقة عبد اللّٰہ بن الحارث بن جزء الزبید صاحب النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقلت لابی ای شیء عندہ قال احادیث سمعھا من النبی ۖ قلت قدمنی الیہ حتی اسمع منہ فتقدم بین یدی فجعل یفرج عن الناس حتی دنوت منہ فتقدمت فَسَمِعْتُہ منہ قال سَمِعْتُ رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: مَنْ تَفَقْہَ فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ کَفَاہُ اللّٰہُ ھَمَّہ وَرَزَقَہ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبْ
مسند امام اعظم ۔الموفق المکی ص33
امام اعظم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میری ولادت 80 ھ میں ہوئی اور مجھے 96ھ میں حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی جبکہ اس وقت میری عمر 16 برس تھی ؛جب میں مسجد حرام میں داخل ہوا تو مسجد میں ایک بہت بڑامجمع دیکھا اورمیں نے اپنے والد سے پوچھا کہ یہ کس قسم کا مجمع ہے ؟ میرے والد نے جواب دیا کہ کہ یہ صحابیٔ رسول حضرت عبد اللّٰہ بن حارث بن جزء زبیدی کا مجمع ہے جب میں آپ کی زیارت کی غرض سے آپ کے قریب ہوا تومیں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سناکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:جو شخص اللّٰہ تعالی کے دین کی فقاہت اور اس کی سمجھ حاصل کرتا ہے اللّٰہ تعالی اس کے ہر قسم کے غموں میں اس کوکافی ہوجاتے ہیں اور اس کو ایسے طریقے سے رزق دیتے ہیں جس سے اس کو رزق ملنے کا گمان بھی نہیں ہوتا۔
واللہ اعلم بالصواب