QuestionsCategory: عقائداللہ تعالیٰ کی ذات کے ہر جگہ ہونے پر ایک منطقی اعتراض
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محترمی و مکرمی  متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

عرض یہ ہے کہ “اللہ کی ذات ہر جگہ حاظر و ناظر نہیں ہے ۔”اس کی دلیل یہ ہے کہ اگر اللہ کی ذات ہر جگہ حاظر و ناظرہے  تو یہ قضیہ موجبہ کلیہ ہے اور موجبہ کلیہ کی نقیض سالبہ جزئیہ آتی ہے ۔

اگر اللہ کی ذات کو سالبہ جزئیہ کا مصداق ٹھہراتے ہیں تو نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اللہ بعض مکانوں میں حاضر و ناظر نہیں اور بعض مکانوں میں حاضر ناظر ہیں  ، یہ کفر ہے ۔نتیجہ یہ نکلا کہ اللہ کی ذات ہر جگہ حاضر نا ظر نہیں ۔

سائل:احمد ٹھٹوی    ۔متعلم جامعہ باب الاسلام ،ٹھٹہ

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
اللہ تعالیٰ کے ہر جگہ ہونے میں نقیض کو تسلیم ہی نہیں کیا جاسکتا۔ جب نقیض موجود نہیں تواس صورت میں یہ خرابی لازم نہیں آئے گی کہ اللہ بعض جگہ ہے اور بعض جگہ نہیں کیونکہ نقیض تسلیم کرنے کے لیے دلیل کی ضرورت ہوتی ہے اور یہاں دلیل ذکر نہیں کی گئی۔ محض فرض کرنے سے نقیض کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا
لہذا یہی تسلیم کیا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہر جگہ موجود ہے۔
واللہ الموفق