QuestionsCategory: عقائداصول کرخی کے ایک اصول کی وضاحت
Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff asked 3 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ !

محترمی و مکرمی متکلم اسلام مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ

(1)     ایک شخص نے اعتراض کیا ہےدیو بند علماء کی کتاب میں ہے کہ امام کا قول شریعت خداوندی ہے اور حدیث کا درجہ ہے

(2)     احناف کی کتاب اصول کرخی میں لکھا ہے کہ ہر وہ آیت اور حدیث جو ہمارے علماء کی نفی کرےہم اس کی تاویل کریں گے یا رد کریں گے ۔اس کے بارے میں جواب عنایت فرمائیں

سائل :                     محمد طیب طاہر

Molana Muhammad Ilyas Ghumman Staff replied 3 years ago

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ !
(1) تلاش و بسیار کے باوجود علماء دیوبند کی کتابوں میں یہ بات نہ مل سکی
(2) امام ابوالحسن الکرخیؒ (متوفی 340ھ) نے اصول فقہ پر ایک مختصر کتاب اصول کرخی لکھی ہے۔ جس میں فقہ کے چند بنیادی قواعد بیان کئے گئے ہیں۔
امام ابوالحسن الکرخیؒ اصول کرخی میں لکھتے ہیں۔
’’ان کل آیتہ تخالف قول اصحابنافانھاتحمل علی النسخ او علی الترجیح والاولی ان تحمل علی التاویل من جھۃ التوفیق‘‘۔
ترجمہ:
ہروہ آیت جو ہمارےاصحاب کے قول کے خلاف ہوگی تواس کو نسخ پر محمول کیاجائے گا یاترجیح پر محمول کیاجائے گا اوربہتر یہ ہے کہ ان دونوں میں تاویل کرکے تطبیق کی صورت پیداکی جائے۔
امام کرخیؒ کےقول کا ظاہری مطلب مراد یہ نہیں ہے کہ اگرکوئی قرآن کی آیت ہو یاکوئی حدیث ہو تواس کے مقابل میں صر ف امام کا قول کافی ہوگا۔ بلکہ امام کرخیؒ کےقول کا صحیح مطلب یہ ہے کہ آئمہ احناف نے اگرقرآن پاک کی کسی آیت کو ترک کیاہے یاکسی حدیث کوقابل عمل نہیں ماناہے تواس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی رائے میں قرآن کی وہ آیت یا حدیث منسوخ ہے یاپھر اپنے ظاہر پر نہیں ہے اس آیت یا حدیث کے منسوخ ہونے کا ہمیں علم نہیں لیکن امام کو اس آیت یا حدیث کے صحیح معنی کاعلم ہے۔
واللہ اعلم بالصواب