AhnafMedia

قربانی کے بجائے اگر رقم صدقہ کر دی جائے تو کیا حکم ہے

Rate this item
(4 votes)

 

 

 

Question:

Jis banda pe qurbani wajib ho kia wo qurbani k utny paiso se kisi aziz rishtadar ki beti ki shadi pe madad kr de tu qurbani ada ho jy ge ya nahi.?Qasim Ali

سوال:

جس آدمی پر قربانی واجب ہو اگر وہ قربانی کا جانور ذبح کرنے کے بجائے اتنے پیسے کسی رشتہ دار کی بیٹی کی شادی میں خرچ کرے تو کیا اس سے قربانی ادا ہو جائے گی؟ قاسم علی

جواب:

قربانی کے ایام میں قربانی کا جانور ذبح کر کے قربانی کرنا ضروری ہے۔ اس کے بدلے میں رقم صدقہ کرنا، حج کرانا یا کسی غریب کی امداد کر دینا کافی نہیں، ان چیزوں کے کرنے سے الگ ثواب ملے گا مگر قربانی نہ کرنے کی وجہ سے گناہ گار ہو گا اور قربانی کے ایام گزر جانے کی صورت میں قربانی کے ایک حصے کی قیمت کے برا بر رقم  صدقہ کرنا لازم ہو گا۔ واللہ اعلم

دارالافتاء مرکز اہل السنّت والجماعت ، سرگودھا

27 ذیقعدہ 1435 ھ ، 23ستمبر 2014  ء

 

Read 3756 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Question & Answers عبادات - Worship قربانی کے بجائے اگر رقم صدقہ کر دی جائے تو کیا حکم ہے

By: Cogent Devs - A Design & Development Company