AhnafMedia

کیا عقیدہ کی تبلیغ کے لیے عالم ہونا ضروری ہے

Rate this item
(170 votes)

Hme kuch msle pta chle he mulana iliyas ghuman shab ke bayanat sun kr ki un ke jrye hm kisi ko apne aqede pr jawab deskte he ya apne aqede pr bhs krskte he ys iske liye aalim hona jaruri he....tasri frmade .allha ap ko khar de.Rashid.

 

سوال:

مولانا محمد الیاس گھمن حفظہ اللہ کے بیانات سننے کی وجہ سے ہمیں صحیح عقائد و مسائل کا پتہ چلا ہے۔اب پوچھنا یہ ہے صحیح عقائد و مسائل کی نشر و اشاعت کے لیے عالم ہونا ضروری ہے یا ہم جیسے غیر عالم بھی اس کی تبلیغ کر سکتے ہیں؟ محمد راشد

جواب:

فقیہ الامت مفتی محمود حسن گنگوہی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ غیر عالم کو مسائل بتانے کی اجازت ہے یا نہیں؟ آپ نے اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ "جب تک فقہ کے مسائل باقاعدہ معتمد استاذ سے حاصل نہ کیے ہوں کچھ اعتماد نہیں کیا جا سکتا کہ صحیح طور پر سمجھ کر صحیح طور پر ان کو بیان کیا جائے گا، اس لیے اس کی عام اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگرچہ یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی اللہ کا بندہ صحیح سمجھ کر صحیح بیان کر دے، اس لیے پہلے کسی واقف کار مستند عالم کو وہ مسائل سنا دیے جائیں جب وہ تصویب کر دے تو پھر ان کو بیان کرنے کی بھی گنجائش ہے مگر ان کی اپنی طرف سے مزید تشریح نہ کی جائے"۔

واللہ تعالیٰ اعلم ۔

دارالافتاء مرکز اہل السنّت والجماعت ، سرگودھا

8 رجب المرجب 1435 ھ  ، 8  مئی 2014 ء

Read 7681 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Question & Answers عقائد - Beliefs کیا عقیدہ کی تبلیغ کے لیے عالم ہونا ضروری ہے

By: Cogent Devs - A Design & Development Company