AhnafMedia

دوعظیم، اجسام

Rate this item
(2 votes)

دوعظیم، اجسام

محمد الیاس گھمن

آج سے 64برس قبل رمضان المبارک کی ستائیسویں شب تھی جب اہل اسلام کے لہو سے سیراب ہونے والی آزادی کی کونپل شجرسایہ دار بنی،14اور15اگست کی درمیانی رات میں آل انڈیا ریڈیوپر ’’یہ ریڈیوپاکستان ہے‘‘کی آواز بلند ہوئی۔ مسلمانان ہند کے لیے یہ پرمسرت مژدہ نوید مسیحا سے کم نہ تھا، بیک وقت کئی نعمتیں ظاہر ہوئیں نعمت رمضان نعمت آزادی نعمت پاکستان نعمت شب قدر اور دوسرے دن جمعۃ الوداع کی نعمت۔

پاکستان بنانے میں اہل اسلام نے قربانیوں کی جوداستان رقم کی ہے تاریخ کے اوراق پر ایسے سنہری باب کہیں نہیں ملتے۔ جہاں بچے یتیم ہو رہے ہیں، خواتین اپنے سہاگ کی بجائے بیوگی کے عصاسے سہارا لے کر چل رہی ہوں بہادر نوجوان جرات وہمت کے مجسمے آزادی وطن کے لیے اپنی جان کو ہتھیلیوں پر لیے میدان میں مسکرارہے ہوں۔

اس آزادی میں میرے اکابر علماء دیوبند نے جو مثالی قیادت کا کردار اداکیاہے۔ صبح قیامت تک پیدا ہونے والا مورخ اس کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا۔عوام الناس میں، خصوصا اہل اسلام میں علماء دیوبند نے آزادی کی وہ روح پھونکی جس کی وجہ سے آج ہم اس ملک میں ’’آزاد‘‘ ہیں……معاف کیجئے گا………میرا قلم اس آزادی کو قومین(’’ … ‘‘)کے درمیان لکھنے پر مجبور ہوگیا ہم’’آزاد‘‘ہیں۔

ذرا سنیے ! کیسے آزاد؟…… خدائی احکامات سے ،فرامین رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے ،تعلیمات اولیاء سے، ہمدردی اور ایثار سے، اخوت اورپیار سے، شرعی قوانین سے اور ہر اس چیز سے’’آزاد‘‘ہیں۔ جس پر پابندی اسلام کا لازمی فریضہ ہے۔ جسم’’آزاد‘‘اوردماغ’’ غلام‘‘ ہیں۔ زبان’’آزاد‘‘اور دل غیروں کے ہاتھ کامہرہ…

آپ بتلائیے! کیا اسی ’’آزادی‘‘ کے لیے ہمارے آباء واجداد خاک وخون میں تڑپ گئے؟؟ کیا اسی آزادی کے لیے مائیں اپنے دودھ پیتے بچے قربان کرتی رہیں ؟؟اور کیااسی آزادی کے لیے ہم الگ وطن حاصل کرتے رہے ؟؟……ہونہہ۔تف ہے ایسی آزادی پر! اور ایسے آزاد لوگوں پر جنہوںنے اسلاف کے مدفن بیچ کھائے ہیں۔ ہاں !ہم آزاد اس لیے ہوئے تھے

پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ

یہاں پر اسلام کا بول بالا کریں گے، آزدی کے ساتھ عبادات بجا لائیں گے، اخوت ومحبت کی نِیامیں سوارہوکر دل کے ارمان پورے کریں گے۔مگر……

خیر!کوئی بات نہیں…ہم مایوسی کے مرض میں مبتلا نہیں…بلکہ مبتلا شدہ لوگوں کو اس مرض سے چھٹکارا دلاتے ہیں… ہم پورے عزم اور ارادے کے ساتھ اس وقت بھی وطن عزیز میں امن وسلامتی کے لیے ہر وقت سرگرم ہیں اللہ گواہ ہے یہ ملک ہم نے بنایاتھا ہم ہی بچائیں گے۔

انگریز ہم سے بدلہ لینے پر مصر ہے اوراندرون خانہ وہ ہم میں خانہ جنگی کرانا چاہتا ہے وہ ہمیں فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے لیکن ہم اپنے اسلاف کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسلاف کے دامن سے وابستہ رہیں گے ۔ہاں! وہ لوگ ضرور اس فرقہ واریت کا شکار ہوں گے جو اکابر امت پر اعتماد نہیں کرتے ۔اعتماد تو کجا! ان پر سب وشتم کرنا اپنا ’’ایمانی فرض ‘‘ سمجھتے ہیں اللہ تعالی ہم سب کو اہل حق کے ساتھ وابستہ ہونے کی توفیق دے ۔

دوسری عظیم نعمت رمضان المبارک ہے اس ماہ مقدس میں اہل اسلام کثرت سے پابندی صوم وصلوٰۃ ، تلاوت قرآن کے ساتھ ساتھ عمرے کی ادائیگی ،صدقہ وخیرات رواداری، مروت، رحمدلی، بھائی چارگی، وغیرہ پر عمل پیراہوتے ہیں۔

اس بار پھر رمضان اپنی برکات کے ساتھ ساتھ آزادی وطن کی یادگاریں لا رہا ہے۔ جہاں ہمیں شکرانِ نعمت کے لیے خدا کے حضور سجدہ ریز ہونا ہو گا وہاں اس بات کاعزم بھی کرنا ہوگا کہ وطن عزیز کی سا لمیت اور بقاء کے لیے نفاذ اسلام کے لیے ہم ہر وقت مستعد ہیں۔ ان شاء اللہ۔ علم کے مسافر…رواں دواں رواں دواں علم خدا کی معرفت اور تجلی کانام ہے، اسی کے بل بوتے انسان اور حیوان میں فرق کیاجاسکتاہے اسی کے طفیل انسان شرف ’’مسجودِملائک‘‘کو پالیتاہے اور علم…علم دین…سے دوری انسان کو اولٓئک کالانعام بل ھم اضل کامصداق بنا دیتی ہے۔علم دین میں بنیادی مرکزی اور اساسی اہمیت حاصل ہے عقائد ونظریات کو پھر درجہ بدرجہ مسائل واحکام کو ۔باقی علوم مثلا گرائمر، صرف، نحو، منطق، فلسفہ وغیرہ یہ علوم نبوت کے خادم ہیں، سارا سال دینی مدارس میں علوم نبوت کی تحصیل کے کوشاں مقتدایان امت مرحومہ علماء کرام مصروف رہتے ہیں …وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سالانہ امتحانات کے فوراً بعد مرکز اھل السنت والجماعت87جنوبی سرگودھا میں12روزہ دورہ تحقیق المسائل (از 9 جولائی تا 21 جولائی 2011) کا انعقادکیا گیا تھا۔ مرکز کے حضرات اساتذہ کرام نے اس سے قبل اس پر طویل مشاورت سے راقم کو اہم امور کی جانب متوجہ کیا جس پر راقم تمام حضرات کا تہ دل سے شکر گزار ہے۔ ملک بھرسے 180کے لگ بھگ علماء کرام مرکز اھل السنۃ والجماعۃ87جنوبی سرگودھا دورہ تحقیق المسائل کے لیے تشریف لائے علاوہ ازیں alittehaad.org،ahnafmedia.comاور دیگر مختلف ویب سائیٹس پر مکمل اسباق براہ راست نشر کیے گئے احناف میڈیا سروس کے ذمہ داران مولانا عابد جمشید ، مولانا محمد کلیم اللہ اور ان کے ساتھیوں نے لاہوردفتر احناف میڈیا سروس سے ہی اسے کنٹرول کیا ۔الحمد للہ ملک بھر اور زیادہ تر بیرون ممالک کے پڑھے لکھے افراد اس پروگرام سے براہ راست مستفید ہوتے رہے ۔ آخر میں راقم اپنے آنے والے مہمانان گرامی خصوصا حضرات اساتذہ کرام : امیراتحاد اھل السنۃ والجماعۃ پاکستان مولانامنیر احمد منور ، مولاناشفیق الرحمن امیر اتحاد اھل السنۃ والجماعۃ پنجاب ، مولاناعبدالشکور حقانی امیر اتحاد اھل السنۃ والجماعۃ لاہور ڈویژن مولانامحمد رضوان عزیز، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی قائد مولانااللہ وسایا مولانا مفتی شبیر احمد، مولانامحمد اکمل ، مولانامحمد عاطف معاویہ اور تمام شرکاء کورس کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے اپنی گوناگوں مصروفیات میں عقیدے اور نظریے کی محنت کو ترجیح دی ۔

Read 2518 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) دوعظیم، اجسام

By: Cogent Devs - A Design & Development Company