AhnafMedia

گروقت آپڑا ہے

Rate this item
(1 Vote)

گروقت آپڑا ہے

محمد الیاس گھمن

اے میرے الہ!کیاماجراہے؟ اب نظر اٹھتی ہے تو ہر طرف سے پریشانیوں کے بت کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ اب توقلم کا وظیفہ محض فریادیںکرنا اورغم کے نوحے لکھنا ہی رہ گیاہے۔

وطن عزیز پاکستان کو نجانے کس کی نظر لگ گئی ہے کہ امن ،سکون، اطمینان، راحت، محبت، موانست، اخوت وبھائی چارگی اس سے دور بھاگنے لگے ہیں اور بے چینی، خوف وہراس، تشدد، ناانصافی اورظلم کے بھوت اس کو نگلنے کے لیے منہ کھولے کھڑے ہیں۔

اس تغیروتبدل کا ذمہ دار اورقصوروارکون ہے؟ اس کا جواب جس قدر آسان ہے اسی قدر ہم نے پیچیدہ بھی بنا رکھاہے۔ جب قوم اجتماعی گناہوں میں بے محابہ شریک ہے تو خداتعالیٰ کی طرف سے وہ آفات وبلیات نازل ہوتی ہیں جن کوروکناپھر کسی کے بس کاروگ نہیں ہوتا۔

ہم بحیثیت قوم اپنے رب کے مجرم ہیں اس لیے بحیثیت قوم ہم پر ان آفتوں کا نزول بھی ہورہاہے۔ سیلاب کے بے رحم ریلے ہوں یا زلزلے کے زوردار جھٹکے! ہمارے اپنے گناہوں کا نتیجہ ہے اوریہ اس وقت ہوتاہے جب گناہ کااحساس بھی دل سے جاتارہتاہے اورصبح وشام کی زندگی خدااوررسول کی نافرمانیوں سے گزرنے لگے۔ گناہ گار ہونا اتنا بڑا جرم نہیں، جتناکہ احساس گناہ کو دل سے ختم کردینا۔

وطن عزیز پاکستان میں سیلابی ریلے، طوفانی بارشیں اوردہشت گردی کے واقعات نے ہونٹوں سے مسکراہٹوںکے پھول چھین لیے ہیں۔ ہرصبح کو نئی فکر اورہرشام کونئی پریشانی مقدربن گئی ہے۔

توآئیے!خدا کے قرآن سے پوچھتے ہیںکہ یہ فساد کیوںرونما ہوتے ہیں؟اس کے محرکات کیاہوتے ہیں؟ یہ ختم کیسے ہوسکتے ہیں؟بچائوکی تدابیر کیاہیں؟قرآن کریم نے اس عقدے کو یوں حل فرمایاہے کہ بحرو بر میں جوفسادظاہرہوتاہے یہ لوگوں کے اپنے کرتوتوں کا نتیجہ ہوتاہے۔آگے خدا تعالیٰ نے فرمایا:’’یہ اس لیے ہے تاکہ اللہ ان لوگوں کو اس کامزہ چکھائے جو لوگ یہ (برے) اعمال کرتے ہیں۔‘‘

معلوم ہواکہ بحروبرکافساد، ہماری اپنی شامت اعمال ہے۔ اس کاقصوروارکسی اور کوٹھہراتے رہنا اوراپنی بدعملیوں سے نظریں چرالینا خود کوجھوٹی تسلی دینے کے مترادف ہے اور جب تک ہم(من حیث القوم) اپنے جرائم سے توبہ نہیں کریں گے اس وقت تک یہ آسمانی آفات اترتی رہیں گی۔

انسان کو توبہ کی توفیق بھی تب ہوتی ہے جب وہ اپنی زبان اوراپنے دماغ کو کنڑول میں رکھتا ہے ۔جب وہ شتر بے مہار بن جائے زبان ودل سے بے ادبی پر اترآئے اور(العیاذ باللہ ) خدائی احکامات کاتمسخر نبی کے طریقوں سے مذاق اوراولیاء صالحین کے نقش قدم پر چلنے سے روگردانی سے کام لے، تو سمجھ لیجئے کہ یہ اپنی جان پر خود ظلم کررہاہے ۔ان مشکل ،جان گسل اور روح فرسا اوقات میں ایثاروہمدردی کا وہ نمو نہ بن کردکھادو جسے قرآن کہتاہییؤثرون علی انفسہم ولوکان بہم خصا صۃوہ اپنے آپ پر دوسروں کو ترجیح دیتے ہیں اگرچہ وہ خود بھوکے کیوں نہ ہوں۔ان قرآنی آیات پر عمل کرکے دکھلادیجئے جسے آج سے پہلے فقط پڑھ کر یاسن کرآگے گزرجاتے تھے۔ یعنی اپنے میں وہ صفات پیداکریں کہ ویطعمون الطعام علی حبہ مسکینا ویتیما واسیرا(القرآن)وہ مساکین ویتامی اورقیدیوں کو کھانا کھلاتے ہیںمحبت کی وجہ سے۔

آئیے!ان بے کسوں بے گھروں اوربے سہارالوگوں کے ہاتھ تھام لیں،ان کے آنسو پونچھ لیں ان کو ان کے گھربسادیں، ان کوغیرمسلم این جی اوز کے ’’رحم و کرم ‘‘سے بچالیںاورمستند علماء اہل السنۃ والجماعۃ کے زیر نگرانی رفاہی تنظیموں کے حوالے کریں جو ان کے ایمان اورمال وجان کے سچے رکھوالے اورمعمارہیں ۔ تعمیر وطن اورتعمیر قوم کے مقدس فریضہ میںبڑھ چڑھ کر اور خوب دل کھول کر حصہ لیں ۔

Read 2025 times

DARULIFTA

Visit: DARUL IFTA

Islahun Nisa

Visit: Islahun Nisa

Latest Items

Contact us

Markaz Ahlus Sunnah Wal Jama'h, 87 SB, Lahore Road, Sargodha.

  • Cell: +(92) 
You are here: Home Islamic Articles (Urdu) گروقت آپڑا ہے

By: Cogent Devs - A Design & Development Company